ترنمول کانگریس کے سابق رہنما شھبیندو ادھیکاری جو کہ طویل عرصے تک حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ساتھ تنازع سے الجھے رہنے کے بعد بی جے پی میں شامل ہو گئے، نے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد اپنی سابقہ پارٹی کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ گزشتہ بیس دسمبر سے آج تک انہوں نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی سمیت دیگر اعلیٰ رہنماؤں کو ہدف تنقید بنا رکھا ہے۔
ٹی ایم سی پر شھبیندو ادھیکاری کی تنقید - ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی
حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے رہنما شھبیندو ادھیکاری نے زندگی کے طویل 21 برس ترنمول کانگریس میں گزارنے پر شرمندگی کا اظہار کیا۔
بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں اجلاس کے بعد شھبیندو ادھیکاری نے کہا کہ "زندگی کے طویل 21 برس ترنمول کانگریس میں گزارنے پر شرمندہ ہوں۔ اتنے لمبے عرصے تک کسی دوسری سیاسی جماعت میں رہتا تو میں کہاں سے کہاں چلا جاتا۔ افسوس اس بات پر ہے کہ ایک ایسی پارٹی کا حصہ رہا جہاں کوئی ڈسپلن نہیں ہے۔ اس پارٹی میں تمام رہنما اپنے آپ کو سربراہ سمجھتے ہیں۔ عوام کے حق کی بات کرنے والی سیاسی جماعت اب نجی کمپنی میں تبدیل ہو چکی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں ریاست کی معیشت پوری طرح سے تباہ ہو چکی ہے۔ اس کو پٹری میں لوٹنے میں برسوں لگ سکتے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے اتنے برسوں کے دوران ریاست کی بگڑتی معیشت کو سدھارنے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ بی جے پی ایک ایسی حکومت قائم کرے گی جو مکمل طور پر عوامی ہوگی۔ اس میں کوئی بادشاہ اور کوئی شہزادہ نہیں ہوگا۔ ریاست میں اب تک 135 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے جس طرح سے کارکنان کو سنبھالا وہ قابل تعریف ہے۔