اردو

urdu

ETV Bharat / state

کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے فیس معاملے میں 15اگست تک راحت - ڈویژن بنچ

کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکولوں کی فیس کے معاملے میں ایک طرف سرپرست اور بچوں کو راحت دیتے ہوئے 112 اسکولوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیس جمع نہیں کرنے کی وجہ سے کسی بھی طالب علم کو آن لائن کلاس یا پھر آن لائن امتحان سے باہر نہیں کرسکتے ہیں۔

Relief in fee case till August 15 from Calcutta High Court decision
کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے فیس معاملے میں 15اگست تک راحت

By

Published : Jul 22, 2020, 8:13 PM IST

کلکتہ ہائی کورٹ میں والدین اور سرپرست حضرات کی رضاکارانہ تنظیم کی جانب سے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران 112 اسکولوں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا 'کوئی بھی اسکول فیس کی بنیاد پر کسی بھی بچے کو کلاس سے محروم نہیں کرسکتا ہے چاہے جتنی بھی فیس باقی ہو'۔

ڈویژن بنچ نے اپنے عبوری فیصلہ میں کہا کہ یہ 15اگست تک نافذ رہے اور سرپرست حضرات اسکول کی بقایا فیس کا 60 فیصد حصہ 31 جولائی تک جمع کردیں۔

جن اسکولوں کے خلاف کورٹ نے یہ ریزولیشن پاس کیا ہے ان میں ایڈمز انٹرنیشنل، ہیریٹیج، ڈی پی ایس، نیو ہائی اسکول، کلکتہ پبلک اسکول سمیت متعدد اسکول شامل ہیں۔

عرضی میں اپیل کی گئی تھی کہ لاک ڈاؤن میں مکمل طور پر کلاسیز بند ہیں۔اس کی وجہ سے اسکول میں کمپیوٹر کلاسز، لیبارٹریز، لائٹس نہیں چل رہے ہیں، لیکن ان سب چیزوں کی فیس وصولی جارہی ہے۔

رضاکارانہ تنظیم نے کلکتہ اور نواحی علاقوں میں 112 مشہور پرائیوٹ اسکولوں کے خلاف اپیل کی تھی۔ یہ کیس سپریم کورٹ کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں آیا۔

منگل کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ مفاد عامہ کیس کی خصوصی سماعت ہوئی۔ جسٹس سنجیو بینرجی اور جسٹس معصومی بھٹاچاریہ پر مشتمل ڈویژن بنچ میں ورچوئل سماعت ہوئی۔

ریاست کے ایڈووکیٹ جنرل کشور دتہ نے بھی حصہ لیا۔ ایڈمز اسکول کے وکیل ایان چکرورتی نے کہا کہ ایڈمز اسکول انتظامیہ کورونا بحرا ن میں بھی تمام عملے کو تنخواہ دے رہی ہے۔ اسکول کسی سرکاری گرانٹ پر نہیں چلتا ہے۔ ہم نے اس معاملہ کو ہائی کورٹ کے نوٹس میں لایا۔

ریاست کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسکول فیس کے مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لئے متعدد بات چیت ہوئی ہے۔ ریاست کے متعلقہ محکمہ نے متعدد رہنما خطوط بھی جاری کئے ہیں۔ ڈویژن بینچ نے اس کیس میں مزید 110 اسکولوں کو شامل کرنے کا نوٹس دیا۔ تمام فریقین کے حلف نامے موصول ہونے کے بعد اگست کے دوسرے ہفتے میں کیس کی دوبارہ سماعت ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details