مغربی بنگال کی حکومت کے سخت انتباہ کے بعد پرائیویٹ بس کے مالکان اپنی اپنی بسیں آہستہ آہستہ سڑکوں پر اتارنے لگے ہیں۔ ریاستی وزیر محکمہ ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ بسوں کے کرائے میں اضافہ کئے بغیر بس مالکان کو اپنی سڑکوں پر اتارنی ہوگی۔
وزیر فرہاد حکیم کے سخت انتباہ کے بعد بس مالکان نے اپنی اپنی بسیں سڑکوں پر اتاری اور حکومتی ہدایت کو نظر انداز کرتے ہوئے بسوں کے کرائے میں اضافہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ریاست میں پرائیویٹ بس اور منی بس خدمات کی بحالی کے 13 دنوں کے اندر اندر بسوں کے کرائے میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
پرائیویٹ بس کے مالکان نے ریاستی حکومت کو نوٹس دیے بغیر ہی دوری کے حساب سے کرایہ طے کر چکے ہیں۔ ریٹ چارٹ کے بغیر ہی بس کنڈکٹرز مسافروں سے من مانی طریقے سے کرایہ وصول کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بس کنڈکٹرز مسافروں سے سب سے کم دس روپے اور سب سے زیادہ بیس روپے کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ بس کے کنڈکٹرز سے اضافی کرائے کے بارے سوال کیا گیا تو انہوں نے کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے صاف انکار کر دیا۔ دوسری طرف مسافر بھی اس سلسلے میں خاموش رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ ماہ 28 جون کو پرائیویٹ بس اور منی بس کے مالکان کے ساتھ میٹنگ کے بعد وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے کہا تھا کہ کرائے میں اضافہ کیے بغیر بس مالکان اپنی اپنی بسیں سڑکوں پر اتارنے کے لئے راضی ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:محکمہ ٹرانسپورٹ اور بس مالکان کے درمیان رسہ کشی سے عوام پریشان
واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے گزشتہ 15 مئی کو نجی بس کی خدمات اگلے ایڈوائزر ی تک کے لئے معطل کر دی تھی، جو یکم جولائی تک جاری رہے گی۔ ریاستی حکومت نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے مدنظر لاک ڈاؤن میں 15 جولائی تک توسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔