بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے کولکاتا کے ایڈن گارڈن میں بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے ہی دن اتوار کو اننگز اور 46 رنز سے ہرانے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ 'اس میچ کو لے کر کافی مارکیٹنگ کی گئی تھی اور اسی طرح کی مارکیٹنگ سرخ گیند کے ساتھ ٹیسٹ میچوں کے لئے بھی ہونی چاہئے۔ ٹیسٹ کرکٹ کی بھی ون ڈے اور ٹی -20 کی طرح مارکیٹنگ ہونی چاہئے تبھی ہم اس فارمیٹ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کر پائیں گے۔'
'مستقبل میں ٹیسٹ کرکٹ کی اسی طرح مارکیٹنگ کی جانی چاہئے' کپتان نے کہا کہ 'آپ کو اپنی مصنوعات فروخت کرنی ہے اور آپ کو پتہ ہونا چاہئے کہ آپ کو اپنی مصنوعات کس طرح فروخت کرنی ہے۔ آج کی ضرورت ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کو لے کر بھی ماحول بنایا جائے جیسا اس پنک بال ٹیسٹ کو لے کر بنایا گیا تھا۔'
اس کام میں کھلاڑی اپنی ذمہ داری اس کھیل سے ادا کریں جبکہ اس میں ٹیم مینجمنٹ، کرکٹ بورڈ اور حکام کی ذمہداری بڑھ جاتی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کو بھی مارکیٹنگ کی ضرورت ہے۔
وراٹ نے مشورہ دیا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو صرف ٹیسٹ میچ کی طرح نہیں بلکہ ایک ایوینٹ کی طرح دیکھا جانا چاہئے جہاں ناظرین کے لئے بہت کچھ ہو۔ میچ کے دوران ناظرین کی کھلاڑیوں کے ساتھ کسی نہ کسی طرح کا کوئی ڈائیلاگ ہو جیسا بیرون ملک میں ہوتا ہے۔
ایسا ہونے سے لوگ بڑی تعداد میں ٹیسٹ دیکھنے آئیں گے۔ ون ڈے اور ٹی -20 میں میدان میں ہی بہت کچھ ہوتا رہتا ہے لہذا ان فارمیٹ کو ایوینٹ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، یہ ضرورت ٹیسٹ کو دلچسپ بنانے کے لئے ہے۔
بھارتی کپتان نے ساتھ ہی کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر سورو گنگولی سے بھی بات کی ہے اور دادا بھی متفق ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ کو مقبول بنانے کے لئے اس طرح کی مارکیٹنگ اور اسے ایک اہم ایوینٹ کی طرح دیکھنے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پنک بال ٹیسٹ کے لئے کولکتہ کو ہی گلابی شہر کے طور پر تبدیل کر دیا گیا اور مکمل ایڈن گارڈن اسٹیڈیم اس میچ کو دیکھنے کے لئے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔