اردو

urdu

مغربی بنگال حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں تمام مذاہب کے لوگ شامل: امرالاسلام

By

Published : Sep 16, 2021, 9:22 PM IST

ترنمول کانگریس کے امیدوار کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے عام لوگوں کے لئے ہی ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس میں اقلیتی طبقہ ہی نہیں بلکہ تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا ترنمول کانگریس پر اقلیتی طبقے کے لوگوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام بالکل بے بنیاد ہے۔

مغربی بنگال حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں تمام مذاہب کے لوگ شامل
مغربی بنگال حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں تمام مذاہب کے لوگ شامل

مغربی بنگال میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ ضمنی انتخابات کی تیاریاں اور سرگرمیاں دونوں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔

ضمنی انتخابات کی مہم کے ساتھ ہی تمام سیاسی جماعتیں کورونا گائڈ لائنز کی پرواہ کئے بغیر انتخابی میدان میں کود پڑی ہیں۔ اسی درمیان مرشدآباد ضلع کے شمشیرگنج سے ترنمول کانگریس کے امیدوار امرالاسلام نے کہا کہ اقلیتی طبقے کو مغربی بنگال حکومت کے تمام ترقیاتی منصوبوں سے فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے امیدوار کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے عام لوگوں کے لئے ہی ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس میں اقلیتی طبقہ ہی نہیں بلکہ تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا ترنمول کانگریس پر اقلیتی طبقے کے لوگوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کا الزام بالکل بے بنیاد ہے۔

مغربی بنگال کے تین اسمبلی حلقوں میں رواں ماہ کے آخر میں 30 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کی تیاریاں اور سرگرمیاں عروج پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ممتا بنرجی کا سنت کوٹیا گوردوارا کا دورہ، سکھ رہنماؤں سے ملاقات

واضح رہے کہ مغربی بنگال کے تین اسمبلی حلقوں میں کولکاتا کے بھوانی پور سے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی۔ جنگی پور سے سابق وزیر ذاکر حسین اور شمشیر گنج سے امرالاسلام امیدوار ہیں۔

مغربی بنگال میں گزشتہ اسمبلی انتخابات 2021 میں ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نندی گرام سے الیکشن لڑی تھی جہاں انہیں شھبندو ادھیکاری کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے باوجود ممتابنرجی تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بنیں۔ انتخابی کمیشن کے ضوابط کے مطابق الیکشن کے چھ مہینوں کے اندر اندر ضمنی انتخابات میں جیت کر اسمبلی رکن بننے کے بعد عہدے پر رہ کر کام کرنا پڑتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details