مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ان کی لڑائی آزادی کی دوسری لڑائی ہے ایک بار پھر ملک کو آزاد کرنا ہے۔ سی اے اے اور این آر سی اور مذہبی منافرت سے آزاد کرانا ہے۔ آج آدھی رات کو احتجاج کے طور پر یوم جمہوریہ کے موقع پر قومی پرچم لہرائیں گے۔
پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان وہیں خواتین کا آ حوصلہ بڑھانے کے لئے مختلف تنظیموں کے ذمہ داران بھی پارک سرکس میدان پہنچ رہے ہیں۔ آج آدھی رات کو بھی بہت سے لوگ پارک سرکس میدان پہنچ کر احتجاج درج کرائیں گے۔ ایس آئی او کے ریاستی جنرل سیکریٹری شجاع الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج آزادی کے ستر سال بعد ملک کے جو حالات ہیں۔
سی اے اے اور این آر سی جیسے عوام مخالف مذہبی تعصب پر مبنی قانون بناکر غریب عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ جس کے خلاف تحریک جاری ہے اس قانون سے غریب عوام کو آزادی چاہئے۔ ملک میں جو بد امنی ہے۔ اس سے آزادی چاہئے گرچہ ملک کے عوام کو کئی مسائل سے آزادی چاہئے ۔
اسی لئے اس تحریک کو ہم آزادی کی دوسری تحریک کہہ رہے ہیں۔دھرنے میں سرگرمی سے شرکت کرنے والی انجم کا کہنا ہے کہ ہمیں آج اپنی شہریت ثابت کرنے کے جس طرح کے دستاویزات طلب کئے جارہے ہیں وہ ناممکن سی بات ہے کہ کیوں کہ تیس برسوں پہلے پیدائش کے وقت کوئی سند بنانے کی روایت نہیں تھی تو ہم کہاں سے وہ دستاویزات لائیں گے۔
پارک سرکس میدان سے آزادی کی دوسری لڑائی کا اعلان ہم اس قانون کو نہیں مانتے اور اگر حکومت اس قانون کو نافذ کرنے پر بضد ہے تو ہم بھی اپنے فیصلے پر اٹل ہیں اور چار ہفتے کیا چار ماہ اور چار سال تک اسی طرح تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں۔