مغربی بنگال میں حزب اختلاف رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں بھی مغربی بنگال کے مزدوروں کا سماجی بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے اس لیے اس طرح کے اقدامات پر قدغن لگایا جائے۔
بی جے پی کارکنان کا سماجی بائیکاٹ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے درمیان بی جے پی کارکنان کا سماجی بائیکاٹ کرنے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی کارکنان کا سماجی بائیکاٹ کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد قومی سطح پر بحث چھڑ گئی ہے۔
اس تعلق سے حزب اختلاف رہنما شھبندو ادھیکاری نے مغربی بنگال حکومت کے خلاف تحریک کی دھمکی دی ہے۔
شمالی 24 پرگنہ کے پانی ہٹی علاقے میں ایک تقریب میں شرکت کی غرض سے آئے حزب اختلاف رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان اور اداکار دیب کے پارلیمانی حلقے میں بی جے پی کے کارکنان کا بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حامیوں کی غلطی کیا ہے۔
شھبندو ادھیکاری کا کہنا ہے کہ بی جے پی چاہے تو گجرات، مدھیہ پردیش، بہار، آسام میں بھی بنگال کے مزدوروں کے ساتھ بائیکاٹ کا کھیل کھیل سکتی ہے اُس وقت کیا ہو گا۔
انہوں نے بی جے پی کارکنان کو صبر کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس طرح کی سیاست نہیں کرتی ہے۔ بنگال میں یہ سب زیادہ دنوں تک نہیں چلے گا۔
دوسری جانب مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کارکنان کے سماجی بائیکاٹ کے معاملے کو وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو نوٹس لینا چاہئے تھا۔
واضح رہے کہ مدنی پور کے کیش پور میں بی جے پی کارکنان کے سماجی بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد قومی سطح پر چہ مگوئیاں ہورہی ہیں۔