کولکاتا میں اولا.اوبر ٹیکسی آپر یٹر اور ڈرائیور یونین نے پارلیمنٹ میں ٹریفک آئین بل سمیت نصف درجن مطالبات پر ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اولا ۔اوبرایپ کیب آپریٹراینڈ ڈرائیور یونین کے صدر اندرجیت گھوش نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں ٹریفک بل سمیت نصد درجن مطالبات پر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مسافرون کو دشواریوں سامنا کر ناپڑے گااس کے لیے یونین معذرت خواہ ہے لیکن ہمارے پاس ہڑتال کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
اولا ۔اوبرایپ کیب آپریٹراینڈ ڈرائیور یونین کے صدر نے کہاکہ 1988 موٹرویکلس ایکٹ میں ترمیم کرکے ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس پالیسی سے ہمیں راست نقصان کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔ ہمارے نقصان کی بھر پائی کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ ہماری بات سننے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ ہمارے پاس ہڑتال کے سوائے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
اولا ۔اوبرایپ کیب آپریٹراینڈ ڈرائیور یونین کے صدر کے مطابق ایک سوروپے جرمانہ کو ایک ہزار روپے کرنے کا فیصلہ صحیح ہے ۔ ایک ٹیکسی ڈرائیور ایک ہزار روپے جرمانہ ادا کرے گا تو اس کے پاس بچے گا کیا۔ ڈرائیور اپنا گھر کیسے چلائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ٹریفک بل ضروری ہے لیکن اس سے اولا ۔اوبرایپ کیب آپریٹراینڈ ڈرائیور یونین کوجو نقصان ہوگا اس کی بھرپائی کون کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں ٹریفک آئین ترمیمی بل پاس کیا گیا تھا جس کے تحت ٹریفک آئین کی خلاف ورزی کرنے پر لگنے والے جرمانے کو ایک سورو پے سے بڑھا کر ایک ہزارروپے کردیا گیا ہے۔