چترنجن رایل انجن کارخانے کو پبلک سیکٹر یونٹ سے ہٹانے خبر منظر عام پر آنے کے بعد مزدور اپنے مستقبل کو لے کر تشویش میں مبتلا ہیں ۔
'مزدوروں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں' گزشتہ ہفتے سے انجن کارخانے میں مزدوروں نے کئی میٹنگ کے بعد حکومت کی تجویز کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیرمملک بابل سپریو نے میڈیا کو خطاب کر تے ہوئے کہاکہ پبلک سیکٹر یونٹ کو نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کارخانہ بند ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ چترنجن ریل انجن کارخانے کے مزدوروں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کسی کی نوکری نہیں جائے گی۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ انہیں پہلے سے زیادہ سہیولتیں ملیں۔
چترنجن ریل انجن کارخانے منافع بخش یونٹ کے سوال پر وزیرمملکت نے کہاکہ بے شک چترنجن ریل کارکانہ سب سے زیادہ منافع بخش سرکاری اداروں میں سے ایک ہے ۔
انہوں نے کہاکہ میں میڈیا سے سوال کرتا ہوں کہ کارخانے کو نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے سے کیا منافع کم ہوجائے گی یا پھر مزدوروں کو ان کی نوکری سے چھٹی کردی جائے گی۔
وزیر مملکت نے 2002 میں ہندوستان کیبلس کونجی کمپنی کے حوالے کیاگیا تھا کیا وہ بند ہو گیا ہے اور اس کے مزدورں کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ ہندوستان کیبلس منافع بخش کمپنی ہے۔
دوسری طرف وزیر مملکت نے مغر بی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر تنقید کر تے ہوئے کہاکہ ممتادیدی کی پارٹی نے شکست کے باوجود کوئی سبق ھاصل نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کاکہ آسنسول پارلیمانی حلقے میں ترنمول کانگریس کی وجہ سے سیاسی بحران پیدا ہوا ہے۔