امفان طوفان کی وجہ سے کولکاتا میں پانچ ہزار درختوں اور الیکٹرک پوسٹ گرنے گرنے سے کولکاتا کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔پورے شہر میں الیکٹرک سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
کولکاتا کے متعدد علاقے ابھی تک اندھیرے میں امفان طوفان نے پورے مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔کولکاتا شہر میں بھی اس کا کافی اثر ہوا ہے۔
کولکاتا میں ہر طرف تباہی و بربادی کا منظر ہے۔شہر میں مسلم علاقوں بھی اس کا کافی اثر پڑا ہے۔بدھ کے روز تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش نے پورے شہر کو تہس نہس کر دیا۔متعدد گھروں کے چھت گر گئے۔
کولکاتا کے برائٹ اسٹریٹ جو مسلمانوں کی بستی ہے کئی مکانات کو کافی نقصان ہوا ہے۔وہیں کئی علاقوں میں تین دنوں سے نہ ہی بجلی ہے اور نہ ہی موبائل نیٹورک کام کر رہا ہے۔
رمضان المبارک اور عید کے موقع پر اندھیرے میں دن گزارنا پڑ رہا ہے۔کئی علاقوں میں دو دنوں تک پانی بھرا ہے جس کی وجہ سے کاروبار کو کافی نقصان ہوا ہے۔کئی مکانات کے چھت تیز ہوا سے اڑ گئے ہیں۔متعدد افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
برائٹ اسٹریٹ کی رہنے والی نشاط حسین نے بتایا کہ طوفان آنے کی خبر سن کر ہم اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ جگہ پر چلے گئے تھے لیکن جب ہم دوسرے دن اپنے گھر آئے تو دیکھا کہ گھر کی چھت منہدم ہو گئی ہے۔اب گھر میں کچھ نہیں بچا ہے۔گھر کے کافی سامان تیز ہوا میں اڑ گئے۔ہم بہت پریشان ہیں ہم وزیر اعلی ممتا بنرجی سے گزارش کرتے ہیں کہ ہماری مدد کی جائے ہم راستے پر آ گئے ہیں۔
دوسری جانب متعدد علاقے میں طوفان کے بعد گزشتہ 48 گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی بجلی نہیں آئی ہے۔طوفان میں کئی مقامات پر بجلی کے کھمبے گر جانے اور ٹرانسفارمر کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے اندھیرا چھایا ہوا ہے۔
راجہ بازار کے خالد عرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس دن طوفان آیا اس دن سے اب تک ہم اندھیرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
کولکاتا میں پہلی بار 48 گھنٹے سے زیادہ دیر تک بجلی کی سپلائی بند ہوئی ہے۔اس کے علاوہ تین روز سے موبائل نیٹورک بھی کام نہیں کر رہا ہے ۔اپنے رشتہ داروں کی کی خیریت کو لیکر ہم فکر مند ہیں لیکن موبائل نیٹورک کام نہیں کر رہا ہے جس کے نتیجے فون نہیں کر پار ہے ہیں۔
کولکاتا کے مختلف علاقوں میں یہی ہے حال ہے تین دن سے بجلی نہیں ہے اور نہ ہی موبائل نیٹورک کام کر رہا ہے لوگ جلد سے جلد حالات کے معمول پر آنے کے منتظر ہیں۔