انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو ناقص پالیسی نافذ کرنے کے بجائے لوگوں کے دلوں پر راج کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ عام لوگ اگر خوش ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ اس کی قیمت چکانے کے لیے تیار رہیں۔'
فرہاد حکیم نے کہا کہ ملک میں چاروں طرف افراتفری کا ماحول ہے۔ حکومت کی خارجہ اور داخلہ پالیسی سے عام لوگ مایوس ہو چکے ہیں۔
فرہاد حکیم کے مطابق جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کا فیصلہ کسی بھی اعتبار سے درست نہیں ہے۔ آج خوشیاں منائی جا رہی ہیں لیکن آنے والے دنوں میں یہ گلے کی ہڈی بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'کشمیریوں کو ان کے گھروں میں قید کرکے حکومت کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹانے کے بعد جموں وکشمیر کے عوام کو ان کے گھروں سے آزاد کریں اس کے بعد وہاں کا ماحول پرُامن رہتا ہے تو یہ فیصلہ درست ہے، اگرایسا نہیں ہوتا ہے کیا سمجھ لیئجے کہ کہیں کوئی غلطی ہوئی ہے۔'
ریاستی وزیر کے مطابق حکومت عام لوگوں کی آزادی چھین لی ہے۔ ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔لوگوں کوبولنے کی آزادی نہیں ہے تو یہ کس طرح عوام دوست حکومت ہو سکتی ہے۔
اس لیے میں کہہ رہاہوں کہ مودی حکومت خود کی تعریف بند کرکے عام لوگوں کے دل جیتنے کی کوشش کرے ۔اس کے لیے ناقص پالیسی نہیں بلکہ عوام پالیسی نفاذ کرنے کی ضرورت ہے۔