ریاست مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ سات ارکان اسمبلی اور ایک رکن پارلیمان کے جانے کے باوجود حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے اقتدار پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ بی جے پی اپنی بیرونی ریاستوں کے اعلیٰ رہنماؤں کی مدد سے مغربی بنگال میں پہلی مرتبہ اقتدار میں آنے کا خواب پلکوں پر سجانے لگی ہے۔ دوسری جانب تھرڈ فرنٹ، کانگریس اور لیفٹ فرنٹ نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو سخت ٹکر دینے کے لئے کمر کس لی ہے۔
کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر فیصلہ کن اجلاس کا آغاز - اردو خبر
کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر فیصلہ کن میٹنگ کولکاتا میں جاری ہے۔ جہاں اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں سیٹوں کا بٹوارہ کیسے ہو اور کس کو کتنی سیٹیں لڑنے کے لیے ملے گی، اس پر بات چیت کا عمل جاری ہے۔
دارالحکومت کولکاتا میں کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر فیصلہ کن میٹنگ کولکاتا میں ہونے جارہی ہے۔ دونوں اتحادی پارٹیاں جنوری کے اختتام تک سیٹوں کی تقسیم پر مہر لگانا چاہتی ہیں۔ آج کے اجلاس میں سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے بننے کی پوری امید ہے۔ آج کی میٹنگ میں پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری، حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان، پردیپ بھٹاچاریہ اور دیگر موجود ہیں۔
گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 294 سیٹوں میں سے 44 سیٹیں جیتی تھی جبکہ لیفٹ فرنٹ کو 32 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے بیشتر رہنماؤں کے بدعنوانی معاملے میں ملوث ہونے اور بی جے پی کی شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کی پالیسی کا کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کو بھر پور فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔
TAGGED:
Congress and the Left Front