مغربی بنگال حکومت کی تمام یقین دہانی کے باوجود پرائمری اور اپر پرائمری اسکولوں میں بحالی کی رفتار سست پڑنے کے سبب امیدواروں میں ناراضگی پائی جارہی ہے. ریاست کے تمام اضلاع میں اپر پرائمری اور پرائمری اسکولوں میں بحالی کے منتظر امیدواروں کے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے.
مالدہ ضلع کے ہریش چندر پور علاقے میں پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے والے سینکڑوں امیدواروں نے احتجاجی جلوس کے دوران جلد سے جلد اپنی اپنی تقرری کا مطالبہ کیا.
امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ 2014 میں پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے کے باوجود انہیں ابھی تک بحالی نہیں دی گئی ہے جب کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے حکومت کو تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت دی ہے.
پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے والی رومی خاتون نے کہا کہ 2014 میں ٹیٹ کرنے کے باوجود آج تک ہمیں بحالی نہیں ملی ہے. کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی کہہ دیا کہ ٹیٹ پاس کرنے والوں کی تقرری کو آسان بنانے کی کوشش کی جائے. اس کے باوجود ریاستی حکومت خاموش ہے.
جھومپا شاہین کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کی عدم توجہی کے سبب پرائمری ٹیٹ پاس کرنے والے امیدوار ملک کی دوسری ریاستوں میں غیر مقیم مزدوروں کی حیثیت سے کام کرنے پر مجبور ہیں.
مالدہ: پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے والوں کا جلد سے جلد تقرری کا مطالبہ
پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے والے سینکڑوں امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ 2014 میں پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے کے باوجود انہیں ابھی تک بحالی نہیں دی گئی ہے جب کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے حکومت کو تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ہدایت دی ہے.
مالدہ: پرائمری اسکول ٹیٹ پاس کرنے والوں کا جلد سے جلد تقرری کا مطالبہ
یہ بھی پڑھیں:
- مغربی بنگال: صد سالہ کولکاتا ٹرام کی تاریخ پر ایک نظر
- فاقہ کشی کی فہرست میں ہم پڑوسی ممالک سے بھی پیچھے ہیں: ادھیر رنجن چودھری
شیخ جھنٹو نے کہا کہ ٹیٹ پاس کرنے کے بعد ہمیں دوسری ریاستوں میں غیر مقیم مزدوروں کی حیثیت سے کام کرنا ہی ہے تو اتنی پڑھائی لکھائی کرنے کی کیا ضرورت ہے. وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو اس سلسلے میں جلد سے جلد ٹھوس فیصلہ لینے کی ضرورت ہے.