بایاں محاذ اور اس کی حلیف جماعتیں زرعی قوانین کی مخالفت کو ہتھیار بنا کر ایک بار پھر مغربی بنگال میں اپنا کھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔
بایاں محاذ کا مرکزی حکومت کے خلاف غیر معینہ مدت کے لئے تحریک چلانے کا اعلان بایاں محاذ اور اس کی 18 حلیف جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف ایک ساتھ محاذ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بایاں محاذ کے چیئرمین بمان بوس کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیز کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے عوام مخالف پالیسیز کو عام لوگوں پر زبردستی تھوپنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
زرعی قوانین نہ صرف کسان مخالف ہے بلکہ اس سے عام لوگ بھی متاثر ہونے والے ہیں۔ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی مکمل حمایت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بایاں محاذ کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ زرعی قوانین کو جلد سے جلد واپس لینا ہی ہوگا ورنہ غیر معینہ مدت کے لئے تحریک چلائی جائے گی۔
دہلی میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور ریاست میں ترنمول کانگریس کے خلاف غیر معینہ مدت کے لئے تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک ہی نعرہ ہوگا بی جے پی ہٹاؤ دیش بچاؤ اور ترنمول کانگریس ہٹاؤ ریاست بچاؤ۔
بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیز کی وجہ سے آلو، پیاز، سبزی اور ضروری اشیاء کے علاوہ پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مہنگائی نے عام لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اسی طرح مزید چند مہینوں تک چلتا رہا تو عام لوگ سڑکوں پر آ جائیں گے۔ لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لئے کچھ بھی نہیں رہ جائے گا۔
بایاں محاذ کے مطابق چھ دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر احتجاجی جلوس نکالا جائے گا۔
آئندہ 10 دسمبر کو یوم حقوق انسانی کے موقع پر بھی جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئندہ 18 دسمبر کو یوم اقلیت کے موقع پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی جلوس کے اہتمام کا اعلان کیا گیا ہے۔