ریاست مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں مسلمانوں کی بڑی آبادی موجود ہے۔یہاں کے مسلمانوں نے قوم و ملت کے فلاح و بہبود کے لئے کئی ملی ادارے قائم کئے تھے۔ایسے ہی ملی اداروں میں شہرہ آفاق تاریخی محمڈن اسپورٹنگ کلب بھی شامل ہے۔آج سے 130 برسوں پہلے 1891 میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کی بنیاد ڈالی گئی تھی۔محمڈن اسپورٹنگ کلب ہندوستان کے قدیم ترین فٹ بال کلبوں میں سے ایک ہے۔
محمڈن اسپورٹنگ کلب ملک کی مقبول ترین کلب ہے۔جس کے شیدائی پورے ملک میں ہیں۔فی الحال کلب آئی لیگ کے لئے کولیفائی کر چکی ہے۔کلب کا ماضی بہت شاندار رہا ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب 1934 میں کلکتہ فٹ بال لیگ جیتنے والی پہلا بھارتی کلب بنا تھا۔یہ سلسلہ لگاتار 1938 تک جاری رہا۔آزادی سے قبل کئی انگریزی فٹ بال کلبوں کے خلاف محمڈن اسپورٹنگ کلب کے فتوحات نے اس کو پورے ملک میں خاص و عام میں مقبول کر دیا تھا۔
محمڈن اسپورٹنگ کلب کو 1940 میں پہلے ہندوستانی فٹ بال کے طور پر ڈیورنڈ کپ جیتنے کا صرف حاصل ہوا تھا۔محمڈن اسپورٹنگ کلب پہلا ہندوستانی فٹ بال کلب ہے جس کو بیرون ممالک میں کئی ٹورنامنٹ جیتنے کا صرف حاصل ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب 1960 میں آغا خان کپ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
لیکن گزشتہ چند برسوں سے محمڈن اسپورٹنگ کلب بحران کا شکار ہے اگر کلب کی کارکردگی کی بات کی جائے تو اپنے حریفوں میں بگان اور ایسٹ بنگال کے مقابلے وہ کافی پیچھے رہ گئی ہے۔اس کے علاوہ کئی برسوں سے مالی پریشانیوں سے بھی دو چار ہے۔گزشتہ 20 برسوں میں کلب کی معیار اور کھیل شاندار ماضی کو دوہرانے میں ناکام رہی ہے۔گرچہ ان برسوں کچھ ٹورنامنٹس میں کامیابی ملی ہے۔50 ،60 اور 80 کی دہائی والا رتبہ حاصل کرنے میں کلب اب تک ناکام ہے۔اس دوران کلب میں کئی تبدیلیاں آئیں ہیں وہیں دوسری جانب کلب میں سیاسی اثر رسوخ بھی بڑھتا رہا۔