اردو

urdu

ETV Bharat / state

محمڈن اسپورٹنگ کلب اپنی کھوئی عظمت کی تلاش میں

کولکاتا کے ملی اداروں میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔کبھی بنگال کے مسلمانوں کے لئے یہ فخر کا باعث ہوا کرتا تھا۔محمڈن اسپورٹنگ کلب نے کئی دہائیوں تک کولکاتا فٹ بال کی دنیا پر راج کیا ہے۔لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے شہرہ آفاق محمڈن اسپورٹنگ اپنی کھوئی ہوئی عظمت بحال کرنے میں ناکام ہے۔جبکہ اس کے ساتھ ہی جنم لینے والے موہن بگان اور ایسٹ بنگال فٹ بال کلب آج کافی ترقی یافتہ ہو چکے ہیں۔

آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب اپنی کھوئی عظمت کی تلاش میں
آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب اپنی کھوئی عظمت کی تلاش میں

By

Published : Oct 28, 2020, 8:06 PM IST

Updated : Oct 29, 2020, 2:27 AM IST

ریاست مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں مسلمانوں کی بڑی آبادی موجود ہے۔یہاں کے مسلمانوں نے قوم و ملت کے فلاح و بہبود کے لئے کئی ملی ادارے قائم کئے تھے۔ایسے ہی ملی اداروں میں شہرہ آفاق تاریخی محمڈن اسپورٹنگ کلب بھی شامل ہے۔آج سے 130 برسوں پہلے 1891 میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کی بنیاد ڈالی گئی تھی۔محمڈن اسپورٹنگ کلب ہندوستان کے قدیم ترین فٹ بال کلبوں میں سے ایک ہے۔

محمڈن اسپورٹنگ کلب ملک کی مقبول ترین کلب ہے۔جس کے شیدائی پورے ملک میں ہیں۔فی الحال کلب آئی لیگ کے لئے کولیفائی کر چکی ہے۔کلب کا ماضی بہت شاندار رہا ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب 1934 میں کلکتہ فٹ بال لیگ جیتنے والی پہلا بھارتی کلب بنا تھا۔یہ سلسلہ لگاتار 1938 تک جاری رہا۔آزادی سے قبل کئی انگریزی فٹ بال کلبوں کے خلاف محمڈن اسپورٹنگ کلب کے فتوحات نے اس کو پورے ملک میں خاص و عام میں مقبول کر دیا تھا۔

محمڈن اسپورٹنگ کلب کو 1940 میں پہلے ہندوستانی فٹ بال کے طور پر ڈیورنڈ کپ جیتنے کا صرف حاصل ہوا تھا۔محمڈن اسپورٹنگ کلب پہلا ہندوستانی فٹ بال کلب ہے جس کو بیرون ممالک میں کئی ٹورنامنٹ جیتنے کا صرف حاصل ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب 1960 میں آغا خان کپ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی۔


لیکن گزشتہ چند برسوں سے محمڈن اسپورٹنگ کلب بحران کا شکار ہے اگر کلب کی کارکردگی کی بات کی جائے تو اپنے حریفوں میں بگان اور ایسٹ بنگال کے مقابلے وہ کافی پیچھے رہ گئی ہے۔اس کے علاوہ کئی برسوں سے مالی پریشانیوں سے بھی دو چار ہے۔گزشتہ 20 برسوں میں کلب کی معیار اور کھیل شاندار ماضی کو دوہرانے میں ناکام رہی ہے۔گرچہ ان برسوں کچھ ٹورنامنٹس میں کامیابی ملی ہے۔50 ،60 اور 80 کی دہائی والا رتبہ حاصل کرنے میں کلب اب تک ناکام ہے۔اس دوران کلب میں کئی تبدیلیاں آئیں ہیں وہیں دوسری جانب کلب میں سیاسی اثر رسوخ بھی بڑھتا رہا۔

آفاق محمڈن اسپورٹنگ کلب اپنی کھوئی عظمت کی تلاش میں

اس کے علاوہ کلب کے شیدائیوں کی تعداد میں بھی بتدریج کمی آتی گئی جس کی ایک اہم وجہ کلکتہ لیگ اور اہم میچوں کا سالٹ لیک اسٹیڈیم میں منتقل ہونا مانا جاتا ہے۔آج تک کلب اپنی عظمت رفتہ کو بحال کرنے میں ناکام ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب میں آخری بار سنہ 1981 میں کلکتہ لیگ چمپیئن ہوئی تھی۔ان برسوں میں کئی بار محمڈن اسپورٹنگ کلب آئی لیگ میں کھیلی بھی اور پھر کئی بار آئی لیگ کے لئے کولیفائی کرنے میں ناکام بھی ہوئی۔

اس درمیان کچھ ٹورنامنٹس جیتنے میں کامیاب بھی ہوئی لیکن اپنے روایتی حریف موہن بگان اور ایسٹ بنگال کے مقابلے پیچھے رہ گئی۔کلب کو ایک بار پھر سے آئی لیگ میں موقع ملا ہے۔محمڈن اسپورٹنگ کلب کو بنکر ہل نام کی کمپنی اسپانسر بھی کر رہی ہے۔

محمڈن اسپورٹنگ کلب کے نو منتخب جنرل سیکریٹری شیخ وسیم اکرم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کلب کا ماضی بہت شاندار رہا ہے۔ہمارے اجداد نے کلب کو بہت اچھے طریقے سے چلایا۔اب نئی نسل کے ہاتھ میں کلب کی ذمہ داری ہے ہم بھی کوشش کریں گے کہ کلب کو نئی اونچائی تک لے جائیں۔


وہیں روز بروز کولکاتا کے مسلمانوں میں محمڈن اسپورٹنگ کلب کے تئیں دلچسپی میں کافی کمی آئی ہے۔اس کی ایک بڑی وجہ مسلمان کھلاڑیوں کی کمی ہے۔اب کولکاتا کے بیشتر کلبوں میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا رجحان بڑھا ہے۔


Last Updated : Oct 29, 2020, 2:27 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details