محمد سلیم نے کہا کہ بنگال کے عوام نے کبھی بھی شیاما پرساد مکھرجی کو اہمیت نہیں دی کیوں کہ وہ بنگال کی تقسیم کے لیے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے امفان طوفان اور لاک ڈاؤن کے دوران راحت رسانی میں ترنمول کانگریس کے پنچائتی اور بلاک سطح کے رہنماؤں پر بدعنوانی کرنے کے الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ خود ممتا بنرجی نے بھی اس کا ذکر کیا تھا۔
ترنمول کانگریس اور بی جے پی ایک سکہ کے دو رخ: محمد سلیم آج سی پی آئی ایم رہنما نے ترنمول کانگریس کی ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امفان طوفان سے ہوئے نقصانات کے بعد حکومت کی طرف سے راحت رسانی کے لیے جو رقم دی گئی اس کو ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے ہڑپ لیا۔ راشن تقسیم میں بھی بدعنوانی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ خود وزیراعلی نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ راحت رسانی کی رقم غلط لوگوں کے پاس چلی گئی ہے جبکہ یہ رقم ان سے واپس لیکر مستحقین کے حوالہ کرنی چاہئے۔
محمد سلیم نے کہا کہ پہلی بار ایسا ہوگا کہ حکومت کی طرف سے راحت رسانی کی رقم جاری کی گئی اور پھر اسے واپس لے لیا گیا کیونکہ یہ رقم غلط لوگوں کے پاس چلی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں نے یہ رقم ہضم کرلی اور اب وزیراعلی ممتا بنرجی اپنے پارٹی کے لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے کر رہی ہیں۔ دوسری جانب بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے بھی کہا تھا کہ راحت رسانی کے رقم میں ہوئی بدعنوانی کا جائزہ لینے بہت جلد مرکزی ٹیم ریاست کا دورہ کریگی لیکن ابھی تک کوئی ٹیم یہاں نہیں پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیونکہ ترنمول کانگریس کے یہ بدعنوان رہنما بھی بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے کیونکہ جب جانچ کی تلوار لٹکتی ہے تو ترنمول کانگریس کے رہنما، بی جے پی میں شامل ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’مکل رائے کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟
محمد سلیم نے کہا کہ ایسے حالات میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس میں فرق کرنا مشکل ہورہا ہے۔ شیاما پرساد مکھرجی سے ممتا کی عقیدت کا مظاہرہ کرنے میں بی جے پی سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں لڑائی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگال کی تقسیم کے لیے شیاما پرساد مکھرجی ہی ذمہ دار تھے لیکن آج ان کو بی جے پی سبھاش چندر بوس، رابندر ناتھ ٹیگور اور نذرل کے مساوی قرار دے رہی ہے اور ممتا بنرجی بھی اس میں شامل ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں آر ایس ایس کے ایجنڈے پر چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کے کسی بھی وزیراعلی نے شیاما پرساد مکھرجی کے تئیں اتنی عقیدت کا اظہار نہیں کیا تھا جتنا ممتا بنرجی کررہی ہیں کیونکہ جس طرح آج ممتا بنرجی کی پارٹی کے کارکن راشن چوری کررہے ہیں اسی طرح بنگال میں قحط کے وقت شیاما پرساد مکھرجی کے شاگرد راشن چوری میں مصروف تھے، اس وقت شیاما پرساد مکھرجی وزیر خوراک تھے لیکن اس وقت انہوں قحط کے مارے لوگوں کی مدد نہیں کی تھی، اسی لئے بنگال کے لوگ شیاما پرساد مکھرجی کو یاد کرنا نہیں چاہتے۔