اردو

urdu

ETV Bharat / state

'مسلمان ملک کے لیے نفع بخش'

بھارتی مسلمانوں کو ملک کے لیے نفع بخش ہونے کی تلقین کرتے ہوئے جمعیت علماء ہند کے قومی جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی نے ریاستی جمعیت علماء ہند کے زیر اہتمام منعقد امن و ایکتا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو قوم اپنے ملک اور عوام کے لیے نفع بخش نہیں ہوتی ہیں ایسی قوموں کو دنیا فراموش کردیتی ہے۔

By

Published : Jul 26, 2019, 10:45 PM IST

'مسلمانوں کو ملک کیلئے ناگزیر ثابت ہونا ہوگا'

اس لیے مسلمانوں کو اپنے حصار سے نکل کر ملک وقوم کی فکرکرنی چاہیے، ہماری توجہ اس بات پر ہونی چاہیے ہم زیادہ سے زیادہ ملک کو نفع پہنچاسکیں۔

مولانا مدنی نے کہا کہ بھارت کی عوام مسلم دشمن نہیں ہے بلکہ ایسے لوگوں کی تعداد 10فیصد سے کم ہے۔ ان کے اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو نہ مسلمانوں کے دشمن اور نہ ہی دوست بلکہ خالی الذہن ہیں۔

'مسلمانوں کو ملک کیلئے ناگزیر ثابت ہونا ہوگا'

انہیں مسلمانوں سے متعلق زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ گزشتہ 70برسوں میں یا پھر اس سے قبل برادران وطن کے اس طبقے تک پہنچنے اور ان کا دل جیتنے کے لیے کس سطح پر کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی ذمہ دار نہیں تھی کہ وہ برادران وطن کے اعتماد کو حاصل کرنے کیلئے کوشش کریں۔ ان غلط فہمیوں اور بدگمانیوں کا ازالہ کیا جائے جسے مسلمانوں کے خلاف منظم طریقے سے پھیلایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ دوسروں پر سوال اٹھانے سے زیادہ ضروری ہے کہ اپنا محاسبہ کیا جائے۔

مولانا نے کہا کہ ہجومی تشدد کے واقعات ناقابل قبول ہیں اور ہم سب مل کر اس کا مقابلہ کریں گے مگر سوال یہ ہے کہ اس کا جواب کس طریقے سے دیا جائے کیا نفرت کا جواب ہم بھی نفرت وطاقت سے دیں؟۔

مولانا نے کہا کہ یہ بات بھی صد فیصد درست ہے کہ اسلام میں بزدلی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، تاہم تنازعات میں الجھنے کے بجائے اختلافات سے گریزکرنے کے ساتھ مصالحت کی ہرممکن کوشش کرنی چاہیے۔

مگر سامنے والا جب شرارت پر مصر ہوتو اس کیلئے ملک کا قانون بھی دفاع کا حق دیتا ہے۔

ہم اپنے دفاع کے لیے ہتھیار اٹھاسکتے ہیں۔ مگر کیا کہ جسمانی طور پر کمزور رہنے والے اس کامقابلہ کرسکیں گے۔

اس لئے ہمیں جسمانی طور پر مضبوط بننے کی ضرورت ہے۔

مولانا مدنی کہا کہ جسمانی طور کمزور افراد اپنے خاندان اور ملک دونوں کے لیے بوجھ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء نے اسی مقصد کیلئے یوتھ کلب کا آغاز کیا ہے اور اس کے فواید سامنے آرہے ہیں اور بنگال میں بھی جمعیت یوتھ کلب کے قیام کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ بنگال جمعیت اس پر کام کرے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details