اردو

urdu

ETV Bharat / state

History of Baker hostel بیکر ہاسٹل کا روم نمبر24 اور بنگلہ دیش کے پہلے وزیراعظم شیخ مجیب الرحمٰن کا رشتہ - کولکاتا کو بھارت کا دارالحکومت

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے دل میں بسا بیکر ہاسٹل کا روم نمبر24 بنگلہ دیش کے پہلے وزیراعظم شیخ مجیب الرحمٰن اوران کی سیاسی سرگرمیوں کی کہانیوں کی وجہ سے برصغیر کے لوگوں ذہنوں میں اب بھی محفوظ ہے۔History of Baker hostel

Bangladesh first prime minister sheikh Muji ur Rahman
Bangladesh first prime minister sheikh Muji ur Rahman

By

Published : Sep 5, 2022, 1:59 PM IST

کولکاتا: ریاست مغربی بنگال اور برطانوی ایسٹ انڈیا حکومت کے درمیان گہرا رشتہ ہے۔ ایسٹ انڈیا کے قیام سے قبل برطانوی حکمراں تجارت کے نام کے لئے سب سے پہلے کولکاتا (اس وقت کےکالی کٹ) پر قدم رکھا۔History of Baker hostel and Bangladesh first prime minister sheikh Muji ur Rahman

ایسٹ انڈیا کمپنی کا قیام عمل میں آنے کے بعد برطانوی حکومت نے کولکاتا کو بھارت کا دارالحکومت بھی بنایا۔اسی درمیان کولکاتا میں برطانوی لفٹیننٹ گورنر ایڈورڈ نورمین بیکر نے1910 میں بیکر ہاسٹل کی تعمیر کرائی بیکر ہاسٹل کی تعمیر کے پیچھے ایک دلچسپ کہانی ہے۔ سنہ 1896 میں مسلمانوں طلباء کے لئے ٹیلر ہاسٹل کی تعمیر کی گئی لیکن یہاں بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے طلباء نے نواب عبدالجبار کی قیادت میں نئے ہاسٹل کے لئے تحریک شروع کی۔ اس تحریک میں خان بہادر احسان اللہ اور اے کے فیضل الحق نے نمایاں رول ادا کیا۔

بیکر ہاسٹل کا قیام عمل میں آنے سے نہ صرف کولکاتا بلکہ بھارت کی مختلف ریاستوں کے ساتھ ساتھ ڈھاکہ سے نوجوان اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے ارادے سے یہاں آتے تھے۔ان ہی نوجوانوں میں سے ایک شیخ مجیب الرحمٰن تھے۔

بیکر ہاسٹل انتظامیہ کو کیا پوری دنیا کو اس وقت معلوم نہیں تھا کہ ہاسٹل کے 24 نمبر روم میں جس نوجوان کو رہنے کی اجازت دی جا رہی ہے وہ ایک دن کسی ملک کا وزیراعظم بنے گا۔ وہ نوجوان کوئی اور نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے پہلے وزیراعظم شیخ مجیب الرحمٰن ہیں۔

کولکاتا کے بیکر ہاسٹل میں قیام کے دوران شیخ مجیب الرحمٰن ابتدائی دنوں سے سیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش تھے۔ سنہ 1942 میں اس وقت کے مسلم کالج (موجودہ مولانا آزاد کالج) میں اسٹوڈنٹس یونین کے جنرل سیکرٹری بنے۔

سنہ 1945-46 میں جب فساد ہوا تو شیخ مجیب الرحمٰن نے فسادات متاثرین کی بڑی مدد کی تھی۔ اس کے بعد سنہ 1947 میں بھارت کو آزادی ملی۔ شیخ مجیب الرحمٰن سمیت سینکڑوں لوگوں کو امید تھی کہ کولکاتا کو پاکستان میں شامل کیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:Historical Howrah Bridge ہاوڑہ برج کی تاریخ پرایک نظر

کولکاتا کے بیکر ہاسٹل میں قیام کے دوران ہی شیخ مجیب الرحمٰن نے کہا تھا کہ اس بار کی تحریک ایک نئے ملک کی آزادی کی علامت بنے گی۔ انہوں نے کولکاتا کے بیکر ہاسٹل میں آزادی کے لئے جو نعرہ دیا تھا وہ 1971 میں بنگلہ دیش کی شکل میں پوری دنیا کے سامنے آیا۔

سنہ 1947 سے 1970 کے درمیان شیخ مجیب الرحمٰن دوبارہ کولکاتا نہیں آئے۔ 1971 میں بنگلہ دیش پاکستان سے الگ ہو کر ایک نیا ملک بنا۔ 1972 میں کولکاتا کے میدان میں تاریخی جشن فتح جلوس کا اہتمام کیا گیا جس میں بنگلہ دیش کے پہلے وزیراعظم شیخ مجیب الرحمٰن کولکاتا آئے لیکن اس مرتبہ کولکاتا کے بیکر ہاسٹل میں رہنے والا انقلابی طالب علم نہیں بلکہ بھارت کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے وزیراعظم کی حیثیت سے مغربی بنگال کا دورہ کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details