سابق فٹبالر دیپندو بسواس کا بی جے پی سے الگ ہونے کا فیصلہ
سابق اسٹار فٹبالر دیپندو بسواس نے سیاسی انتقام کی مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی سے تمام تر رشتہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مغربی بنگال میں ناردا چیٹ فنڈ بدعنوانی اور رشوت خوری معاملے کی تفتیش جوں جوں آگے بڑھ رہی ہے توں توں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوتی جا رہی ہے۔
کانگریس اور لفٹ فرنٹ نے ابھی تک اس معاملے سے دوری بنائے رکھی ہے اور کسی کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری طرف بی جے پی کے اندر ہی میں ترنمول کانگریس کے تین رہنماؤں اور سابق مئیر شوبھن چٹرجی کی گرفتاری کے خلاف آواز بلند یونی لگی ہے۔
اسی درمیان سابق اسٹار فٹبالر دیپندو بسواس نے سیاسی انتقام کی مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی سے تمام تر رشتہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی فٹبال کی تاریخ کے کامیاب ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بی جے پی کے رہنما دپیندو بسواس نے ترنمول کانگریس کے رہنما وزیر فرہاد حکیم، وزیر سبرتو مکھرجی، رکن اسمبلی مدن مترا اور سابق مئیر شوبھن چٹرجی کی مخالفت کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست اپنی جگہ ہے۔ سیاست کی آڑ میں سیاسی انتقام کا جذبہ بالکل غلط ہے اور میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔
سابق فٹبالر کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی گرفتاری کی مخالفت کرتا ہوں اور اسی کے مدنظر بی جے پی کو چھوڑنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں پارٹی چھوڑنے کو من بنا چکا ہوں اور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کو خط لکھ چکا ہوں۔
واضح رہے کہ 2014 میں سیمویل متھویز نامی صحافی نے ترنمول کانگریس کے رہنما فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی کے بدعنوانی معاملے کو لے اسٹینگ آپریشن کیا تھا۔
سی بی آئی کی اسٹینگ آپریشن کی ویڈیو کی بنیاد پر ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے تفتیش شروع کی تھی۔
مئی 2021 سی بی آئی نے گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر سے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت مانگی تھی۔