مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے کی جدو جہد کے درمیان محکمہ صحت کے سامنے بلیک فنگس کے چیلنج درپیش ہیں۔
ریاست میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے قہر کے درمیان بلیک فنگس کا خطرہ بھی تیزی سے بڑھنے لگا ہے جس کے سبب عام لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے درمیان ریاست میں پانچ لوگوں میں بلیک فنگس کی علامات پائے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔
دارالحکومت کولکاتا سے متصل جنوبی کولکاتا میں واقع شمبھو ناتھ پنڈت ہسپتال میں بلیک فنگس سے متاثر ایک مریضہ کی موت ہوگئی۔ ریاست میں بلیک فنگس کی وجہ سے یہ پہلی موت ہے۔
شمبھوناتھ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں کورونا وائرس اور بلیک فنگس دونوں کا ذکر ہے۔ اے این ٹی کے ماہر ڈاکٹر شانتین پانجا کا کہنا ہے کہ مریضہ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن ہم ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضہ پہلے کورونا وائرس میں مبتلا تھی، اس کے بعد اس میں بلیک فنگس کی علامت پائی گئی۔ وہ محض 32 برس کی تھی۔ اس معاملے میں ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ کورونا سے متاثر مریض پر بلیک فنگس جلد حملہ کرتا ہے۔
ڈاکٹر شانتین پانجا کا کہنا ہے کہ کورونا کے سبب جسم میں بیماری سے لڑنے کی طاقت کمزور پڑ جاتی ہے جس کے سبب مریض اس بیماری کے شکار ہوجاتے ہیں. ڈاکٹرز کے سامنے اب دو دو چیلنج ہیں. پہلا مریض کو کورونا سے نجات دلانا ، دوسرا اس کو بیلک فنگس سے محفوظ رکھنا۔