کورونا وائرس کی وجہ سے اس بار جشن عید میلادالنبی کے موقع پر کولکاتا شہر کے مسلمانوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے جلوس محمدی کو کہیں پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تو کچھ علاقوں میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ محدود طور پر جلوس محمدی کا انعقاد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کچھ ملی تنظیموں کی طرف سے مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ حکومت کے گائیڈ لائن کے تحت جلوس محمدی کا انعقاد کرنا مشکل ہے۔
ایسے میں مسلمانوں کو کسی ناخوشگوار واقعہ کے لئے مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ جسے دیکھتے ہوئے اس بار جلوس محمدی کا انعقاد کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ جشن عید میلادالنبی اپنے اپنے گھروں میں سادگی سے منائیں۔ مجلس علمائے اسلام مغربی بنگال کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے حکومت نے گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ جیسے ماسک، معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا لازمی قرار دیا ہے۔
دس سال سے کم عمر کے بچے اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں جلوس میں شامل نہیں ہو سکتے ہیں۔
اس گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے جلوس محمدی کا انعقاد کرنا مشکل امر ہے۔ اس لئے جلوس محمدی اپنے علاقے اور مساجد تک محدود رکھیں۔
وہیں دوسری جانب پارکس سرکس بیک بگان، شمس الہدا روڈ علاقے میں جلوس محمدی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ نارکل ڈانگہ نور محمدی جامع مسجد کے امام محمد احمد رضا نے کہا کہ ہم لوگ ہر سال ایک طویل روٹ پر جلوس محمدی کا انعقاد کرتے ہیں، لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے ہم نے جلوس محمدی کے روٹ کو مختصر کر دیا ہے۔
ساتھ ہی تمام طرح کے احتیاط بھی برتی جائے گی۔ کیونکہ ہم حکومت کے خلاف کوئی کام نہیں کر سکتے ہیں اور جشن عید میلادالنبی کے موقع پر دنیا کو امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
شمس الہدی روڈ نوری مسجد کے خطیب و امام نیر القمر نے کہا کہ اس سال ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے پریشانی ہے۔ لہزا اس سال علمائے کرام نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ اس سال جلوس محمدی کا انعقاد نہ کریں کیونکہ جس ملک میں ہم رہتے اس ملک کے قانون کی پاسدار کرنا ہمارا فرض ہے۔
ہمیں جشن عید میلادالنبی اس سال اپنے اپنے گھروں اور مساجد میں منائیں تاکہ کسی کو کچھ بولنے کا موقع نہ ملے۔