مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی کے رکن پارلیمان و مرکزی وزیر مملکت جان برلا کے ذریعہ شمالی بنگال کو مرکز کے زیرنگرانی الگ خطہ بنانے کے مطالبے پر ابتدا میں کنارہ کشی اختیار کرنے والے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے ان حالات کےلیے ممتا بنرجی کو ذمہ دار ٹھراتے ہوئے کہا کہ اگر آج شمالی بنگال اور جنگل محل کو الگ ریاست بنانے کا مطالبہ ہورہا ہے تو اس کےلیے خود ممتا بنرجی ذمہ دار ہیں۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ ممتا بنرجی بنگال میں دس سالوں سے زیادہ عرصے سے اقتدار میں ہیں۔اس کے باوجود شمالی بنگال اور جنگل محل کے لوگ خود ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں۔اس علاقے میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اسی وجہ سے علاحدگی کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
شمالی 24 پرگنہ: ریپ اور قتل کی دھمکی مجھے روک نہیں سکتی: ڈاکٹر نوشین بابا خان
جون میں علی پور دوار سے رکن پارلیمان جان برلا نے شمالی بنگال کو ریاست سے الگ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس وقت بنگال بی جے پی اور ریاستی صدر دلیپ گھوش نے اس بیان کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا ذاتی موقف ہے پارٹی اس کے حق میں نہیں ہے۔اس وقت ترنمول کانگریس نے بھی بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی بنگال کے خلاف سازش کررہی ہے۔
جلپائی گوڑی میں بی جے پی کے دفترمیں مرکزی وزیر جان برلا کی موجودگی میں دلیپ گھوش نے کہاکہ آج اگر شمالی بنگال اور جنگل محل کو الگ ریاست بنانے کا مطالبہ ہورہا ہے تو اس کیلئے ممتا بنرجی پوری طرح ذمہ دار ہیں۔ ان تمام شعبوں میں ترقی کیوں نہیں ہو رہی؟ شمالی بنگال یا جنگل محل کے لوگوں کو اب بھی تعلیم یا روزگار کے لیے بیرون ریاست جانا پڑتا ہے۔ اس صورتحال میں اگر انہوں نے علیحدہ ریاست کا مطالبہ کیا ہے تو یہ غیر قانونی نہیں ہے۔ 'اس کا مقصد یہاں کے مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔
دریں اثنا، دلیپ گھوش کے اس تبصرے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔بی جے پی مخالف گروپ کا کہنا ہے کہ بی جے پی قیادت نے گورکھالینڈ کے معاملے پر پہاڑ میں یہی باتیں کہی تھیں۔مگر بعد میں بیان سے پلٹ گئی۔ بی جے پی قیادت نے شمالی بنگال کے لیے علیحدہ ریاست کا مطالبہ کرنے کے تناظر میں یہی راستہ اختیار کیا ہے؟ تاہم ترنمول کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ہارنے والی پارٹی علیحدہ ریاست کا مطالبہ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے مگر انہیں کامیانی نہیں ملے گی۔
یو این آئی