سنٹرل میکانیکل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ دیسی ساخت کے وینٹیلیٹر کی دو اہم خصوصیات بآسانی حمل و نقل سہولت اور کم قیمت ہیں۔
کولکاتا کے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کردہ میکانیکل وینٹیلیٹر پر لاگت 90 ہزار تا ایک لاکھ روپئے ہے۔
وینٹیلیٹر ایک ایسا آلہ ہے جو پھیپھڑوں کے انفیکشن کے مریضوں میں سانس لینے میں دشواری کو کم کرتا ہے اور آکسیجن سپلائی کرنے والے معاون نظام کے طور پر کام کرتا ہے۔
سی ایس آئی آر۔سنٹرل میکانیکل انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ درگاپور کے ڈائرکٹر ہریش ہیرانی نے کہا کہ یہ ڈیوائز کم قیمت ہونے کے ساتھ ساتھ کارکردگی کے لحاظ سے بہترین نتائج دیگا۔
ہیلتھ ورلڈ ہسپتال اور درگاپور کا وویکانندا ہسپتال کے طبی ماہرین کے فیڈبک اور مشوروں کے بعد اس وینٹیلیٹر کے ڈیزائن اور تکنیک میں کئی طرح کی تبدیلیاں لائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ضروریات کو نظر میں رکھتے ہوئے اس وینٹیلیٹر کو مزید اپ گریڈ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وینٹی لیٹر ایک پیچیدہ مشین ہے، جس کے تین بڑے حصے آکسیجن سلنڈر، کمپریسر اور کمپیوٹر ہوتے ہیں۔ ایک نلکی کو مریض کے ناک یا منہ کے ذریعہ پھیپھڑوں تک پہنچایا جاتا ہے اور کمپریسر کے ذریعے آکسیجن سلنڈر سے آکسیجن براہِ راست مریض کے پھیپھڑوں تک پہنچائی جاتی ہے جبکہ ایک اور نلکی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو پھیپھڑوں سے نکال کر باہر لے آتی ہے۔ عام طور پر مریض سانس خود لیتے ہیں لیکن اگر سانس لینے کا عمل مکمل طور پر معطل ہو چکا ہو تو وینٹی لیٹر سانس باہر بھی نکال سکتا ہے اور یوں مریض کے پھیپھڑوں کا کام کرتا ہے۔