کولکاتا:مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ مومن پور کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش کی گئی تھی۔اسوکے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ ترنمول کانگریس،بی جے پی اور آر ایس ایس کی جوائنٹ ملیشیا ہے۔CPIM Leader Mohammad Salim Reaction On Mominpur Incident
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق گزشتہ کل اتوار کی صبح سے بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا مذہبی تہوار کو لے کر الگ الگ پوسٹ کئے گئے تھے۔ان کے پوسٹ کی وجہ سے ہی مومن پور دو فریقوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ کولکاتا پولیس کہاں تھی۔کولکاتا پولیس کے سائبر سیل کی نظریں اس پر کیوں نہیں پڑی۔کولکاتا پولیس چاہتی تو قبل از وقت اس پر قابو پا سکتی تھی لیکن انہوں نے لاپرواہی برتی۔
ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال پولیس اور کولکاتا پولیس سے اب کوئی امید نہیں کی جا سکتی ہے۔ کیوں پولیس انتظامیہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کر رہیں ہیں۔
سی پی آئی ایم کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ پہلی مرتبہ مغربی بنگال کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔1981 میں لفٹ فرنٹ کی حکومت کے دور میں محرام الحرام اور کالی پوجا کے موقع پر فسادات بھڑکانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Detains 19 Muslim Youth میلاد جلوس کے دوران تلوار لہرانے کے الزام میں 19 مسلم نوجوان گرفتار
انہوں نے کہا کہ اس کے1992 میں کئی مرتبہ ریاست میں فسادات کی بھڑکانے کی ناکام کوشش کی گئی۔اب تو ترنمول کانگریس اور بی جے پی مل کر مغربی بنگال کے پر امن ماحول کو مکدر کرنے کی سازش میں مصروف ہیں۔اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔
واضح رہے مغربی بنگال میں ایک بار پھر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ کولکتہ کے مومن پور علاقے میں کل رات تشدد پھوٹ پڑا، واقعے کے بعد دونوں برادریوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اس تشدد کے تعلق سے بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے گورنر کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے وزارت داخلہ پر زور دیا ہے کہ وہ فورسز کو تعینات کرے۔CPIM Leader Mohammad Salim Reaction On Mominpur Incident