مغربی بنگال وقف بورڈ کی جانب ریاست کے مساجد میں ائمہ و موذنین کا فرض ادا کرنے والوں کو ماہانہ وظیفہ West Bengal Waqf Board Imams Moazzin Allowance دیا جاتا ہے۔ ہر سال دسمبر کے مہینے میں ان ائمہ و موذنین کو وقف بورڈ میں اپنے زندہ ہونے کا ثبوت کے طور پر لائف سرٹیفیکیٹ جمع کرنا پڑتا ہے۔
خاص فارم میں تصدیق کے لیے پنچایت پردھان، ڈسٹرکٹ امام، بی ڈی او، ایم ایل اے، میونسپل کے چئیرمین اور کونسلر کا کالم رکھا گیا تھا، لیکن اس بار اس فارم سے پنچایت پردھان کا کالم ہٹا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے گاؤں دیہات سے تعلق رکھنے والے ائمہ و مؤذنین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب ائمہ و موذنین کا کہنا ہے کہ ہر سال وظیفے کو جاری رکھنے کے لیے دسمبر میں وقف بورڈ میں لائف سرٹیفیکیٹ جمع کرنا پڑتا ہے۔ لائف سرٹیفیکیٹ میں تصدیق کے لیے ڈسٹرکٹ امام، بی ڈی او، ایم ایل اے، میونسپل چئیرمین اور کونسلر کے دستخط کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن فارم پر دستخط کرنے کے عوض ہم Corruption in Allowance of Imams and Muezzins سے روپے مانگے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل بھی ائمہ و موذنین کے وظیفے کے سلسلے میں کئی طرح کی شکایتیں سامنے آ چکے ہیں۔ اس کے خلاف ائمہ و موذنین نے آل بنگال مائنوریٹی یوتھ فیڈریشن کے صدر قمرالزماں کی قیادت میں مغربی بنگال وقف بورڈ کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا اور وقف بورڈ کے چئیرمین کو یادداشت بھی دی ہے۔