کولکاتا: مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے محمد سلیم نے لکھاہے کہ مبینہ طور پر کوئلے کی اسمگلنگ کو لے کر اساتذہ کی تقرری تک متعدد گھوٹالوں میں ملوث ممبر پارلیمنٹ کم غنڈہ اور مافیا زیادہ ہیں۔ بی جے پی کی مدد سے نیویارک سٹی سے سیلفی شیئر کر رہے ہیں۔ مبینہ طور پر انہوں نے اپنی ناجائز دولت کو پاک کرنے کے لیے 15 غیر ملکی اکاؤنٹس کا استعمال کیا ہے۔
محمد سلیم کی ابھیشیک بنرجی پر تنقید کوئی نئی بات نہیں ہے مگر ان کی تنقید کے آخری حصے نے جہاں ترنمول کانگریس کو ناراض کیا ہے وہیں سی پی ایم کی خواتین اور مزدور تنظیموں کی قیادت نے واضح کیا ہے کہ وہ اس طرح کی تنقید کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمنز ایسوسی ایشن کی ریاستی سکریٹری کنیکا گھوش بوس نے پیر کو بتایاکہ ہم طوائف کا لفظ نہیں کہتے۔ ہم کہتے ہیں کہ سیکس ورکرز۔ لیکن ان کے ریاستی سیکرٹری نے انگریزی میں طوائف کے مترادف الفاظ لکھا ہے۔ کنیکا نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے کیا لکھا ہے۔ آپ کو اسے دیکھنا ہوگا۔ تاہم، ان تمام معاملات میں خواتین اتنی باشعور ہیں جتنی کہ شاید دوسری نہیں ہیں۔
خواتین کامریڈز کا ایک طبقہ سلیم کی باتوں سے ناراض ہے۔ سی پی ایم کی مزدور تنظیم سیتو کے ریاستی سکریٹری اور ریاست کے سابق وزیر انادی ساہو نے کہاکہ جو لوگ اس پیشے سے وابستہ ہیں، وہ پدرانہ سماج میں استحصال اور محروم ہیں۔ ان کی عزت و آبرو کے تحفظ کے لیے مرکزی، ریاستی- تمام حکومتوں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان پر ہر آدمی کی ذمہ داری ہے۔انادی نے کہاکہ ہم یہ الفاظ استعمال نہیں کرتے ہیں۔ ہم سیکس ورکرز کہتے ہیں۔سیتولیڈر نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ ریاستی سکریٹری نے کیا لکھا ہے۔ میں نے اسے نہیں دیکھا، میں نے اسے نہیں سنا۔ میرا اس پر کوئی تبصرہ نہیں ہے۔