اردو

urdu

ETV Bharat / state

'مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کیا جانا چاہیے'

مغربی بنگال کے مرشد آباد کے ضیا گنج میں ہوئے قتل کے معاملے میں کانگریس کے ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ 'مرکزی حکومت چاہے تو بنگال میں صدر راج نافذ کر سکتی ہے۔'

By

Published : Oct 11, 2019, 9:28 PM IST

مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے، کانگریس کا مطالبہ

مغربی بنگال کے مرشد آباد میں ایک آر ایس ایس حامی بندھو پرکاش پال، ان کی حاملہ بیوی اور آٹھ برس کے بیٹے کی خون آلود لاش برآمد ہونے کے بعد سے ریاست کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

بی جے پی اور آر ایس ایس اور وی ایچ پی کی جانب سے بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ وہیں آج کانگریس کے ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ 'ریاست میں امن و امان کا اگر یہی حال رہا تو مرکزی حکومت کو بنگال میں صدر راج نافذ کر دینا چاہئے۔'

اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'بی جے پی کے رہنما ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن کیا وہ اس معاملے میں سنجیدہ ہیں کیونکہ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی ملاقات کے بعد سے چٹ فنڈ معاملے میں جانچ کی رفتار سست ہو گئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ دونوں جماعتوں میں کوئی خفیہ معاہدہ طئے پایا ہے۔'

واضح ہو کہ مرشدآباد میں آر ایس ایس حامی کے مبینہ قتل کے بعد سے بی جے پی اور اس کے حلیف تنظیموں کی جانب سے بنگال میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
لیکن اب کانگریس نے بھی ریاست کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر راج نافذ کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details