اردو

urdu

ETV Bharat / state

مرحوم ادیب و شاعر ماسٹر بدرالحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسہ

گارولیا ٹاؤن میں واقع مولانا آزاد لائبریری میں مرحوم ادیب و شاعر ماسٹر بدرالحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔

مرحوم  ادیب و شاعر ماسٹر بدرالحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسہ
مرحوم ادیب و شاعر ماسٹر بدرالحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسہ

By

Published : Nov 12, 2021, 6:51 PM IST

Updated : Nov 12, 2021, 10:29 PM IST

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن میں واقع تاریخی مولانا آزاد لائبریری میں بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم پیدائش کے موقع پر ثقافتی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مغربی بنگال کے مشہور شاعر و ادیب مرحوم ماسٹر محمد بدر الحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسے کا بھی اہتمام کیا گیا۔

اس جلسے میں کولکاتا اور اس کے اطراف کے ادیب و شعراء کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ماسٹر محمد بدرالحسن بدر نہ صرف ایک اچھے شاعر تھے بلکہ سماجی کارکن اور کانگریس کے سرگرم رہنما بھی تھے۔

ماسٹر بدرالحسن کا اصل نام محمد بدرالحسن ہے. قلمی نام بدرالحسن بدر ہے۔ ان کے والدین نور محمد (مرحوم) اور جمعراتی (مرحومہ) تھے۔ ان کی پیدائش 2مئی 1956 کو سکھا چک، ضلع بیگوسرائے بہار میں ہوئی تھی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم مقامی گاؤں میں حاصل کرنے کے بعد مغربی بنگال کا رخ کیا۔ پہلے پارک سرکس علاقے میں کرائے کے گھر میں گزر بسر کرتے رہے اور وہیں سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔

مرحوم ادیب و شاعر ماسٹر بدرالحسن بدر کی یاد میں تعزیتی جلسہ
اس کے بعد ویسٹ بنگال بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن سے 1973 میں ہائر سیکنڈری کا امتحان پاس کیا اور کلکتہ یونیورسٹی سے 1984 میں بی ایڈ پاس کیا۔ بعدازاں کلکتہ یونیورسٹی سے 1986 میں ایم اے (اردو) کا امتحان پاس کیا۔ تعلیمی کیرئر کو تکمیل کے بعد درس و تدرسی کے مقدس پیشے سے وابستہ ہو گئے۔ چند برسوں تک پارک سرکس ہائی اسکول میں بحیثیت معلم کام کیا۔ اس کے بعد کلکتہ کے ایم ایل جبلی انسٹی ٹیوٹ میں بحیثیت ہسٹری ٹیچر کی تقرر ہوتی ہے اور وہیں سے 31 مئی 2016 میں سبکدوش ہوئے۔ نوے کی دہائی میں کلکتہ سے ہجرت کر کے گارولیا ٹاؤن آئے اور سلیم خان کی باڑی میں کرائے کے مکان میں رہنے لگے۔ تقریباً دس برسوں کے بعد اسٹن اسٹریٹ میں زمین خرید کر مکان بنایا اور بیوی بچوں کے ساتھ رہنے لگے۔ بدرالحسن کا انتقال 30 اگست 2021 کو پیرلیس ہسپتال میں ہوا۔ وہ اپنے پیچھے اہلیہ رفعت آرا، اولاد نذرالحسن، قمرالحسن، فیض الحسن، شمس الحسن، صدر الحسن اور ریبا تبسم چھوڑ گئے۔
Last Updated : Nov 12, 2021, 10:29 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details