مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومرنے آج مغربی بنگال حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پردھان منتری یوجنا کو ریاست میں نافذ کرکے کسانوں کی مالی مدد کرے ۔ممتاکی سیاست کی وجہ سے ریاست کے کسانوں کو مرکزی منصوبوں کے فائدے سے محروم ہوناپڑ رہا ہے
پردھان منتری کسان یوجنا کو نافذ نہ کرکے 70لاکھ کسانوں کو محروم پی ایم کسان یوجناکوایک سال مکمل ہوچکے ہیں اور بنگال کے علاوہ تمام ریاستوں نے نافذ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کے علاوہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیاجا چکا ہے۔
پردھان منترا کسان سمان نیدھی (پی ایم کسان)سے 8.45کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور حکومت نے 14کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کا ہدف رکھا ہے۔
پردھان منتری کسان یوجنا کو نافذ نہ کرکے 70لاکھ کسانوں کو محروم تومر نے کہا کہ اب تک بنگال حکومت نے اپنے یہاں اس کسان کو نافذ نہیں کیا ہے۔
بنگال میں 70لاکھ کسانوں کو اس سے فائد ہ پہنچنا تھا۔مگر بنگال کے ان کسانوں کو 4,000ہزار کروڑ سے محرو کردیا گیا ہے۔
بی جے پی رہنما نے کہا کہ بنگال کے 70لاکھ کسانوں میں سے 10لاکھ کسانوں نے پردھان منتری آن لائن کے ذریعہ رجسٹرڈ کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کسانوں کو اس وقت ہی کیش رقم پہنچے گی جب ریاستی حکومت ان کے کاغذات کی تصدیق کرے گی۔
مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومرنے کہا کہ کسانوں کو کیش تعاون سے ریاستی حکومتوں کی معیشت بھی بہتر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت مرکزی حکومت نے کئی مرتبہ ریاستی حکومت سے رابطہ کیا تھا اور کئی مرتبہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو بھی خط لکھا گیا مگر انہوں نے خط کا کوئی جواب نہیں دیا۔