مغربی بنگال میں گزشتہ 15 مئی سے لاک ڈاؤن جاری ہے حالانکہ حکومت کی جانب سے نرمی برتنے کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن کئی شعبوں میں سخت بندشیں اب بھی جاری ہیں۔ گزشتہ 63 دنوں سے جاری لاک ڈاؤن کا مثبت پہلو نظر آنے لگے ہیں۔ یومیہ کیسز اور شرح اموات دونوں میں نمایاں کمی آنے کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کا اعلان کرکے لوگوں کو راحت دی گئی ہے۔
لاک ڈاون میں نرمی کی وجہ سے کئی ہفتوں بعد بازاروں میں چہل پہل دیکھی جارہی ہے۔ تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے باوجود کاروباریوں کو مایوسی کا سامنا ہے، کیونکہ گزشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی عیدالاضحیٰ کے موقع پر کاروبار ٹھپ پڑا ہوا ہے۔
ریاست میں عیدالاضحیٰ سے قبل قربانی کے جانوروں کے لئے چارہ فروخت کرنے والے تاجر بھی کاروبار سست پڑنے سے مایوس ہیں۔ جنوبی کولکاتا کے مسلم اکثریتی علاقہ توپسیا میں بڑے پیمانے پر قربانی کے جانوروں کا کاروبار ہوتا ہے۔ مویشی کاروباریوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کا چارہ وغیرہ فروخت کرنے والے درمیانی اور چھوٹے کاروباریوں کو بھی کچھ فائدہ ہو جاتا تھا لیکن اس مرتبہ جانوروں کے تاجرین کی طرح سڑکوں کے کنارے مچالی، کھاد، گیہوں، فروخت کرنے والے افراد خریداروں کے انتظار میں ہیں۔