کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈیویژن بنچ نے ایس ایس سی کے سابق چیئرمین سبریش بھٹاچاریہ کے اساتذہ کی تقرری کے عمل میں کردار پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔عدالت نے کہا کہ یہ بدعنوانی ادارہ جاتی شکل میں انجام دیا گیا ہے اور ان کے خلاف کافی اہم ثبوت موجود ہیں۔Calcutta High Court Reject Bail Petition By Subires Bhattacharyya In SSC Scam
جسٹس جیامالیہ باگچی نے تبصرہ کیاکے 'تنظیم کے نمائندے کے طور پر آپ کی ذمہ داری ہے۔ یہ پوسٹ ماسٹر کا کام نہیں ہے۔ یاد رہے کہ یہاں اساتذہ کی بھرتی کی جارہی ہے۔ اگر یہاں کرپشن ہوتی ہے تو یہ معاشرے کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ معاشرے کا ایک فرد ہونے کے ناطے کوئی کیا توقع کر سکتا ہے کہ کم از کم اساتذہ کی تقرری شفاف طریقے سے ہو۔ کرپشن کے الزامات بھی ہیں۔ یہ معاشرے کے ساتھ ناانصافی ہے۔
جسٹس جے مالیہ باگچی نے مزید کہاکہ لاپرواہی خود کو معاف نہیں کرتی۔ ضمانت کے حصول میں غفلت ڈھال نہیں بن سکتی۔ جس طرح سے او ایم آر شیٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور ملازمت کے لیے سفارش کی گئی ہے، اسے غفلت نہیں کہا جا سکتاہے۔ یہ کرپشن ہے۔ جوابی پرچہ جانچنے والی ایجنسی کا کہنا ہے کہ او ایم آر نمبر کم ہے اور ایس ایس سی سرور میں زیادہ نمبر ہیں۔آخر یہ تخریف کہاں گیا ہے۔