ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں خواتین دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر احتجاج کر رہی ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
کولکتہ کے مختلف علاقوں میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
پاک سرکس میدان میں شرکا کے لیے ریڈرز کارنر میں مظاہرین کے انتظامیہ نے کتابوں کا عطیہ بھی مانگا گیا ہے۔
مزید پڑھیے:-
ممبئی میں بھارت بند کا اثر، دکانیں اور بازار بند
کیرالا اسمبلی: حزب اختلاف نے گورنر کا بائیکاٹ کیا
مظاہرین انتظامیہ نے بتایا 'اس کا مقصد لوگو ں میں کتابوں کے مطالعے کا ذوق بڑھانا ہے۔ کتابوں کے عطیہ کی اپیل دودن قبل کی گئی تھی۔ پہلے دن 40 کتابیں عطیہ میں ملی ہیں۔ ان میں کچھ کتابیں مذہبی ہیں اور اس کے علاوہ بنگالی مسلمانوں کے کردار اور دیگر موضوعات کی کتابیں شامل ہیں۔
اس موقع پر عالیہ یونیورسٹی کے کئی اساتذہ جس میں پروفیسر ریاض، پروفیسر تاج الدین احمد، پروفیسر شاہین سلطانہ، بنگلہ شعبہ کی ڈاکٹر انکانا بیتل اور اسلامک اسٹڈیز کی ڈاکٹر سمیہ احمد بھی شامل ہیں آخرالذکر نے اس موقع پر اپنی بنگلہ نظمیں بھی مظاہرین کے درمیان پڑھیں.
مزید پڑھیے:-
ناسک حادثہ پر وزیراعظم کا اظہار تعزیت
سورا بھاسکر کی فلم کو گرانٹ