اردو

urdu

ETV Bharat / state

'بی جے پی نے گورکھا لینڈ کا وعدہ کبھی بھی نہیں کیا تھا'

علاحدہ گورکھا لینڈ کا معاملہ بی جے پی کیلئے گلے کی ہڈی بن سکتا ہے۔ گورکھا جماعتوں کی حمایت کی بدولت گذشتہ تین لوک سبھا انتخابات سے جیتنے والی بی جے پی کے ریاستی صدر اب یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ بی جے پی نے کبھی بھی علاحدہ گورکھا لینڈ کے قیام کی حمایت نہیں کی ہے۔

By

Published : Jul 17, 2019, 4:29 PM IST

'بی جے پی نے گورکھا لینڈ کا وعدہ کبھی بھی نہیں کیا تھا'


لوک سبھا انتخابات کے دومہینے کے بعد دلیپ گھوش نے کہا کہ ہمیں گورکھا آبادی سے ہمدردی ہے۔ بی جے پی صدر کے بیان کے بعد گورکھا جن مکتی مورچہ کے دوسرے گروپ کے صدر بنے تمانگ نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی کہتے رہے ہیں کہ بی جے پی کبھی بھی ہماری ہمدرد نہیں رہی ہے۔ اس نے کبھی بھی علاحدہ گورکھا لینڈ کے مطالبے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے اور اب دلیپ گھوش کے بیا ن سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی نے صرف ہمارے جذبات کا استحصال کیا ہے۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی صدر امت شاہ نے انتخابی مہم کے دوران کالمپونگ میں علاحدہ گورکھا لینڈ کے قیام کی حمایت نہیں کی تھی بلکہ کہا تھا کہ بی جے پی شہری ترمیمی بل کے ذریعے گورکھا آبادی کو شہریت دینے کو یقینی بنائیں گے اور این آر سی کے ذریعہ یہاں سے دراندازوں کونکال باہر کیا جائے گا۔

2009 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر جسونت سنگھ، 2014 میں ایس ایس اہلوالیہ اور 2019 میں راجو سنگھ بستا نے کامیابی حاصل کی ہے۔ تینوں بار بی جے پی کو گورکھا جن مکتی مورچہ کے بمل گروپ کی حمایت حاصل رہی ہے۔ 2019 کے انتخاب میں گورکھا لینڈ کی حامی جماعتیں گورکھا جن مکتی مورچہ (بمل گروپ) جی این ایل ایف اور دیگر چھوٹی پارٹیوں نے بی جے پی حمایت کی تھی۔

تمانگ نے کہا کہ ہم لوگ مل کردہائیوں سے علاحدہ گورکھا کیلئے جدو جہد کرتے رہیں ہے۔ ہم نے بی جے پی کی صرف گورکھا لینڈ کیلئے حمایت کی تھی۔ اس بار پوری گورکھا کمیونٹی نے بی جے پی کو امید کے ساتھ ووٹ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2009 اور 2014 میں بی جے پی نے علاحدہ گورکھا لینڈ کے مطالبے کی حمایت کی تھی۔ اس بار اس مسئلے کو حل کرنے کا وعدہ کیا تھا مگر اب بی جے پی اپنی بات سے ہی مکررہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details