آسنسول حلقے سے لوک سبھا کے رکن مسٹر سپریو نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بی جے پی اراکین کے ساتھ تشدد سے پتہ چلتا ہے کہ بنگال میں قانون و انصرام کی حالت خطرناک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی ریاست میں صدر راج کا نفاذ ہوتا ہے تو ریاست میں برسر اقتدار پارٹی کو بڑی تعداد میں لوگوں کی ہمدردی حاصل ہوجاتی ہے۔ لیکن بنگال میں ایسا نہیں ہوگا کیونکہ ممتا بنرجی حکومت پر یہ نفاذ نہیں ہوگا۔
'مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے'
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور مرکزی وزیر بابل سپریو نے کہا ہے کہ 'مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کے کئی وجوہات ہیں، لیکن ان کی پارٹی انتخابی راستہ اختیار کرے گی'۔
مغربی بنگال میں صدارتی راج نافذ کیا جائے
اگر بنگال میں کسی طرح صدر راج کا نفاذ ہوگیا تو ممتا بنرجی کو لوگوں کی کوئی حمایت نہیں ملے گی ۔
انہوں نے آسنسول میں پولیس اور بی جے پی اراکین کے درمیان جھڑپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی پولیس اور ترنمول کانگریس مل کر پوری ریاست میں بی جے پی کے کارکنوں پر حملے کررہے ہیں۔