دنہاٹا: مغربی بنگال میں پنچیات انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مرشدآباد ضلع کے ساگر دیگھی اسمبلی حلقے میں 27 فروری کو ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس کی تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو بی جے پی اور کانگریس لفٹ فرنٹ اتحاد کے چیلنج کا سامنا ہے۔ اسی درمیان کوچ بہار ضلع کے دن ہاٹا علاقے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نسیت کی گاڑی پر نامعلوم افراد حملہ کر دیا۔ ان کے قافلے پر پتھر پھینکے گئے اور مبینہ طور پر بم سے بھی حملہ کیا گیا۔ اس سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔
کوچ بہار ضلع کے دنہاٹا علاقے میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جم کر جھڑپ ہوئی ہے۔اسی دوران مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نشیت پرمانک کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔حملے میں مرکزی وزیر کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔ بی جے پی کے رہنما کے قافلے پر مبینہ طور پر پتھر اور بم پھینکے گئے۔ نشیت پرمانک نے شکایت کی کہ علاقے میں جانے سے پہلے انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔اس کے باوجود ان پر حملہ ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے اس واقعہ میں پولیس کے کردار پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک مرکزی وزیر بھی محفوظ نہیں ہے تو پھر عام لوگوں کی کیا حالت ہے۔ بنگال کے لوگ اس طرح کی صورتحال کو قبول نہیں کریں گے۔ اگر یہی سیاسی صورتحال جاری رہی تو مغربی بنگال میں جمہوریت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔