اردو

urdu

ETV Bharat / state

Adhir Ranjan Chowdhury Slams Mamata: انتخابات کے زمانے میں مسلمانوں کی ترقی کا خیال آتا ہے، ادھیر رنجن چودھری کا حکومت پر طنز - انتخابات کے زمانے میں ہی مسلمانوں کا خیال آتا ہے

کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے. برسوں سے یہ سلسلہ چلتا آ رہا ہے. موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہنے کا خدشہ ہے. The government is not serious about the development of Muslims

ادھیر نجن چودھری
ادھیر نجن چودھری

By

Published : Mar 6, 2022, 9:51 AM IST

مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف ووٹوں کے حصول سے پہلے ہی اقلیتی طبقے کی فلاح و بہبودگی کا خیال آتا ہے. The government is not serious about the development of Muslims


کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے. برسوں سے یہ سلسلہ چلتا آ رہا ہے. موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ مستقبل میں بھی جاری رہنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں الیکشن سے پہلے اقلیتی طبقے کی فلاح و بہبودگی کے بارے میں بات کہی جاتی ہے۔ انہیں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سے بچانے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے. لیکن الیکشن ختم ہوتے ہی سب کچھ ختم ہو جاتا ہے اور اقلیتی طبقے کے لوگوں کو فراموش کر دیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ختم ہوئے میونسپل انتخابات کی بات نہیں ہے بلکہ گزشتہ 2011 سے چلا آ رہا ہے۔ ممتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس اقتدار میں آئی۔

کانگریس کے سنئیر رہنما کے مطابق سچ تو یہ ہے کہ مغربی بنگال میں اقلیتی طبقے کے لوگوں کی ترقی کے لئے کوئی کام ہی نہیں کیا گیا ہے. برسوں پہلے مسلمان جہاں تھے آج بھی وہی ہیں۔


لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما اور رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ انیس الرحمن خان کا بہیمانہ قتل کیا گیا ہے. سی بی آئی کی جانچ سے بہت کچھ منظر عام پر آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقتول کے والد سالم خان کی ہر ممکن مدد کرنے کے لئے تیار ہیں. وہ جہاں چاہیں گے سپریم، پارلیمنٹ اور صدر جمہوریہ کے پاس لے جائیں گے۔ انہوں نے اپنا بیٹا کھویا ہے، گھر کا چراغ کھویا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details