اردو

urdu

ETV Bharat / state

مخالفت یا احتجاج کرنے والوں کو غدار کہا جاتا ہے: اپرنا سین

مشہور اداکارہ اور سماجی خدمت گار اپرنا سین نے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ 'ملک کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کرنے والے یا پھر ان کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو غدار قرار دیا جاتا ہے۔'

اداکارہ اور سماجی خدمت گار اپرنا سین
اداکارہ اور سماجی خدمت گار اپرنا سین

By

Published : Dec 14, 2020, 12:05 PM IST

مغربی بنگال کی مشہور اداکارہ اور سماجی خدمت گار کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ وہ اکثر و بیشتر مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں، موجودہ صورتحال، شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف آواز بلند کرتی رہی ہیں۔

اب اداکارہ اور سماجی خدمت گار اپرنا سین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت تمام محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ اس حکومت کو ملک کے 130 کروڑ لوگوں کی نہیں بلکہ چند صنعت کاروں کو آگے بڑھانے کی فکر ہے۔ ان ہی صنعت کاروں کے مدنظر تمام تر عوام مخالف پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔ اس سے ایک بھی عام آدمی کو فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔ ان پالیسیوں کو عوام مخالف پالیسی نہیں کہیں گے تو اور کیا کہیں گے۔


انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے تعلیم یافتہ عوام اس کے باوجود بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ ملک کی دوسری ریاستیں خاص طور پر اترپردیش میں مخالفت کرنے والوں کو جیل بھیج دیا جا رہا ہے۔

مشہور اداکارہ اپرنا سین کا کہنا ہے کہ ملک میں حالات تیزی بدل رہے ہیں، یہ عوام مخالف تبدیلی ہے۔ اس سے عام لوگوں کو نقصان ہوگا۔ اس کی مخالفت کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایسا ہو جائے گا کہ مخالفت یا احتجاج کرنے والوں کو غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں برسوں تک قید کر کے رکھا جائے گا۔ اسی وجہ سے مخالفت یا احتجاج نہیں کر رہی ہوں، کیونکہ مجھے غدار کے تمغے کے ساتھ باقی زندگی نہیں گزارنی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details