این آر سی کو سلسلے میں مغربی بنگال کے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے کیونکہ متعدد بار بی جے پی کے رہنماؤں خیال جانب سے بنگال میں این آر سی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے. وہیں بی بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے بھی کولکاتا میں ایک جلسے خطاب کرتے ہوئے بنگال میں این آر سی کرانے کی بات کہی تھی.
پندرہ نومبر سے بنگال میں این آر سی مخالف مارچ اجس کے بعد سے ہی بنگال میں این آر سی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ دوسری جانب بنگال میں این آر سی کی مخالفت میں بھی آوازیں اٹھ رہی سیاسی جماعتوں کے علاوہ متعدد سماجی و فلاحی تنظیمیں بھی بنگال میں این آر سی کی پر زور مخالفت کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں گزشتہ تین ماہ سے جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی نام کی تنظیم سب سے زیادہ سرگرم ہے جس متعدد تنظیمیں شامل ہیں ۔ کئی بار اس تنظیم کی جانب سے این آر سی مخالف ریلی کا بھی انعقاد کیا جا چکا ہے ۔
آج اس تنظیم کی جانب سے پورے بنگال میں این آر سی مخالف مارچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ آج کولکاتا پریس کلب میں جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کی طرف سے کہا گیا کہ آئندہ 15نومبر سے پہاڑ سے سمندر تک این آر سی کے خلاف مہم چلا جائے گی جو دارجلنگ ضلع سے شروع ہوگی ۔
شمالی و جنوبی دیناج پور سے ہوکر مالدہ ،مرشدآباد، بیربھوم ،بردوان،ندیا،ہوڑہ،ہگلی،شمالی وجنوبی 24 پرگنہ، ہوتے این آر سی مخالف مارچ آئندہ 8 دسمبر کو کولکاتا پہنچے گی جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے 50 ارکان ایک بار میں سوار ہوکر یہ مہم چلائیں گے۔
اس دوران متعدد جگہوں پر جلسے کئے جائیں گے اور 9 دسمبر کو کولکاتا میں دوپہر ایک بجے ایک عام جلسہ کا انعقاد کیا جائے گا اور اس میں پورے ملک سے این آر سی کو رد کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔