اردو

urdu

ETV Bharat / state

مسلم آبادی والے بہرام پور سے ادھیر چودھری کو سبقت

آئندہ 29 اپریل کو پورے ملک میں چوتھے مرحلے کیلئے پولنگ ہونے والی ہے جس میں مغربی بنگال کے سات سیٹیں بھی شامل ہیں۔ان سیٹوں میں بہرام پور پارلیمانی حلقہ اہم سیٹ ہے۔

By

Published : Apr 27, 2019, 2:14 PM IST

63 فیصد مسلم آبادی والے بہرام پور سے ادھیر چودھری کو سبقت

اس کے علاوہ یہاں مقابلہ بھی دلچسپ ہے پردیس کانگریس کے سابق صدر ادھیر رنجن چودھری 1999 سے بہرام پور پارلیمانی حلقہ سے لگاتار چار بار جیت چکے ہیں جب سے بہرام پور میں کانگریس کا دب دبا رہا ہے اور آدھی رنجن چوہدری نے اپنی قابلیت کی بنا پر بہرام پور کو کانگریس کا گڑ بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔

چودھری کے عروج سے قبل بہرام پور روایتی طور پر بایاں محاذ کے حلیف پارٹی آر ایس پی کا دبا رہا ہے ۔آزادی کے بعد سے ہی اس سیٹ پر ایس پی کا قبضہ رہا ہے۔ پہلی بار 1999 میں یہ سیٹ کانگریس کے ہاتھ لگی تھی اور آدھیر چودھری بھی پہلی بار اس سیٹ سے جیت حاصل کرکے ایم پی بنے تھے.

بہرام پور پارلیمانی حلقہ اس بار بھی موضوع بحث ہے کیونکہ ممتا بنرجی کے سخت مخالف مانے جانے والے پردیس کانگریس کے سابق صدر ادھیر چودھری کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے اور اس کا شمار ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں ممتا بنرجی کا جادو نہیں چل پایا ہے ۔

علی چوہدری اس سیٹ پر چار بار جیت چکے ہیں اور اگر وہ پانچویں بار کامیاب ہوتے ہیں تو وایسا کرنے والے دوسرے سخت بن جائیں گے اس سے قبل آر ایس پی کے تری دیو چودھری لگاتار 7 بار جیت چکے ہیں ادھیر چوہدری سے قبل صرف ایک بات 1984 میں کانگریس کے امیدوار آتش چندر سینہا کو کامیابی ملی تھی بہرام پور پارلیمانی حلقہ کا شمار ان سیٹوں میں ہوتا ہے جہاں مسلمانوں کا ووٹ فیصلہ کن مانا جاتا ہے بہرام پور میں مسلمانوں کی آبادی 63 فیصد ہے کے باوجود بھی آزادی کے بعد سے اب تک کبھی بھی اس سیٹ سے کوئی مسلمان رکن پارلیمان منتخب نہیں ہوا ہے. مسلمانوں کی بڑی آبادی ہونے کے باوجود کسی بڑی پارٹی نے آج تک اس سیٹ سے کسی مسلمان کو امیدوار نہیں بنایا ہے لیکن اس بار آر ایس پی نے عیدمحمد کو یہاں سے امیدوار بنایا ہے بہرام پور پارلیمانی حلقہ پر زیادہ تر آر ایس پی کا ہی قبضہ رہا ہے 1999 کے بعد سے اس پر کانگریس کا قبضہ ہے جبکہ انیس سو اٹھانوے کے پارلیمانی انتخابات میں اس سیٹ پر بی جے پی دوسرے نمبر پر رہ چکی ہے. گزشتہ چند سالوں میں خصوصی طور پر شمالی بنگال میں ڈی پی کے ووٹوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے. بہرام پور پارلیمانی حلقہ میں کل ووٹروں کی تعداد 14 لاکھ 53 ہزار 783 ہے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں اس سیٹ سے کل 11امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں کانگریس نے ایک بار پھر موجودہ ایم پی ادھیر رنجن چودھری کو امیدوار بنایا ہے جبکہ آر ایس پی نے عید محمد ترنمول ت کانگریس نے اپو ربا سرکار آر بی جے پی نے کرشنا جوار دار آریا کو مقابلے میں اتارا ہے 2014 میں کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری کو تین لاکھ 56 ہزار 567 ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی تھی یعنی کانگریس کو کل چالیس فیصد ووٹ ملے تھے اور ترنمول کانگریس کے اندر نیل سین کو 226982، 15 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے تھے آر ایس پی کو 225699، 15 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر اور بی جے پی چوتھے نمبر پر رہی تھی 2014 میں اس سیٹ پر ملک کانگریس کو 15فیصد کا فائدہ ہوا تھا. اس بار آر ایس پی نے مسلم امیدوار کو میدان میں اتارا ہے بہرام پور آر ایس پی کا روایتی گڑہ رہ جکا ہے.

ABOUT THE AUTHOR

...view details