کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے یہ بھی اشارہ دیا کہ دہلی میں ترنمول کانگریس کے پروگرام کے ختم ہونے کے بعد اگر ان کے کسی لیڈر یا کارکن کو خراش آتی ہے، تو اس کا اثربنگال کے بی جے پی لیڈروں پر پڑے گا۔ دہلی پولس نے کل راج گھاٹ پر ترنمول کے دھرنے کو روک دیا تھا۔ دہلی پولیس کی ترنمول لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔
ابھیشیک بنرجی نے جنتر منتر پر منعقد احتجاجی ریلی سے بنگال کی واجب الادا رقم روکنے پر مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی۔ ابھیشیک مرکزی دیہی ترقی کے وزیر گری راج سنگھ سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں تاکہ بنگال حکومت کے مطالبات کو ان کے سامنے رکھ سکیں ۔ابھیشیک نے بنگال سے لیے گئے تقریباً پچاس لاکھ خطوط مرکزی وزیر کی میز پر پہنچانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ابھیشیک بنرجی نے یہ بھی کہا کہ مرکزی وزیر کی طرف سے جواب نہ ملنے پر وہ آج دہلی سے اگلے پروگرام کا اعلان کریں گے۔ ابھیشیک نےکہا کہ اگر مرکزی حکومت ان کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی ہے تو ممتا بنرجی کی موجودگی میں جنتر منتر پر ایک لاکھ لوگوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ساتھ ہی ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ دہلی آکر ترنمول کے احتجاج میں شامل ہونے والے 100 دن کے کارکنان کا معاملہ اگلے دو ماہ کے اندر حل کر لیا جائے گا۔ ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ پارٹی اس کے لیے ریاستی حکومت سے درخواست کرے گی۔ ابھیشیک نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت ناکام ہو جاتی ہے تو پارٹی ان ڈھائی ہزار کارکنوں کے واجبات کو اپنی تنخواہ سے دیں گے ھ۔انہوں نے کہا کہ بقیہ 20 لاکھ لوگوں کے واجبات کی ادائیگی کے لیے چھ ماہ وقت ہم لے رہے ہیں ۔