ریاست مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں گردابی طوفان 'امفان' کی زد میں آکر مزید آٹھ لوگوں کی موت کے ساتھ قدرتی آفاف کے شکار لوگوں کی تعداد اب 12 سے بڑھ کر 20 ہوگئی ہے۔
اطلاع کے مطابق جمعرات کو کولکاتا میں پانچ اور دیگر اضلاع میں تین لوگوں کے مرنے کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ تقریباً 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں اور زبردست بارش کے ساتھ گردابی طوفان بدھ کی شام سندرون ڈیلٹا علاقے اور جنوبی بنگال کے چھ اضلاع میں داخل ہوگیا۔
مغربی بنگال کے ساتھ اڈیشہ میں باضابطہ طور سے بچاؤ کے انتظامات کیے گئے ہیں، حالانکہ اڈیشہ سے کسی جانی نقصان کی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔
بنگال کے مختلف حصوں میں گردابی طوفان 'امفان' کے قہر کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے خیال رہے کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے 'امفان طوفان' کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ملبے پر کھڑی ہوں۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے طوفان کی شدت کم ہونے کے بعد کہا کہ دوپہر کے بعد سے ہی تیز ہوا اور بارش کا سلسلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کولکاتا میں 130کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے طوفان ٹکرایا ہے، ساحلی علاقوں میں اس سے کہیں زیادہ شدت سے طوفان ٹکرایا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ وقت ریاست کے لیے بہت ہی پریشان کن ہے، یہ وقت ایک دوسرے کو مدد کرنے کا ہے، تاہم ریاست کو تین بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلا ہم کوروناوائرس کا مقابلہ کررہے، دوسرے یہ کہ بڑی تعداد میں ملک بھر میں غیر مقیم مزدور اپنی ریاست میں لوٹ رہے ہیں۔
ان کی جانچ کرنا، قرنطینہ میں رکھنا اور ان کے لیے روزگار فراہم کرنا اور اب 'امفان' طوفان تباہی و بربادی لے کر آیا ہے۔