اردو

urdu

ETV Bharat / state

Controversy Over Disturbing Prayers مسجد میں نماز کے مسئلے پر نمازیوں کے دو گروپ متصادم، سنگ باری سے چار افراد زخمی

روڑکی کی ایک مسجد میں نماز پڑھنے کے دوران ہوئے تنازع پر نمازیوں کے دو گروپ آپس میں لڑ پڑے۔ یہ دیکھتے ہی بات پتھراؤ تک جا پہنچی۔ سنگ باری کے سبب افراتفری مچ گئی۔ دو گروپوں کے درمیان تصادم میں خاتون سمیت چار افراد زخمی ہو گئے۔

By

Published : Apr 6, 2023, 9:19 AM IST

دو گروپوں میں تصادم
دو گروپوں میں تصادم

روڑکی: اترا کھنڈ کے روڑکی کے گنگنہار کوتوالی علاقے کے سرکڑی گاؤں میں نماز پڑھنے کے معاملے پر مسلمانوں کے دو گروپ آپس میں لڑ پڑے۔ چھڑپ کے دوران پتھراؤ بھی ہوا۔ سنگ باری کے سبب چار افراد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد موقعے پر پہنچی پولیس نے کسی طرح معاملہ پر قابو پالیا۔ سکیورٹی کے نقطہ نظر سے گاؤں میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت نازک دیکھتے ہوئے اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسے ہائر سینٹر ریفر کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گنگنہہر کوتوالی علاقے کے سرکڑی گاؤں میں بدھ کی دیر رات مسجد میں نماز پڑھی جا رہی تھی۔ اسی دوران ساحل اور شکیب گروپ کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ ایک فریق نے دوسرے پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے نماز کے دوران خلل ڈالا۔ جیسے ہی لوگ نماز پڑھ کر مسجد سے باہر آئے تو دونوں فریق آپس میں دست و گریباں ہوگئے۔ کچھ ہی دیر میں دونوں فریقوں کے درمیان شدید لڑائی چھڑ گئی۔ لوگوں نے ایک دوسرے پر جم کر پتھر پھینکے۔

لڑائی کی اطلاع ملتے ہی دونوں اطراف کے لوگ موقعے پر پہنچ گئے۔ اس دوران پتھراؤ بھی شروع ہو گیا جس سے موقعے پر افراتفری مچ گئی۔ حملے میں دانش، شمشیر، عمرانہ اور حسین زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی گنگناہر کوتوالی پولیس موقعے پر پہنچ گئی۔ پولیس نے کسی طرح معاملے پر قابو پایا۔ گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی اسپتال کے ڈاکٹروں نے دانش کی حالت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے ہائر سینٹر ریفر کردیا ہے۔ بقیہ زخمیوں کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ ایس پی دیہات سوپنا کشور سنگھ نے بتایا کہ دونوں فریقوں کو امن برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس معاملے میں تحریر موصول ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔ کسی کو ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مزید پڑھیں:Attack on Imam Issue جالنا میں مسجد کے امام پر حملے کی جانچ کیلئے چار ٹیموں کی تشکیل

ABOUT THE AUTHOR

...view details