دہرادون: جوشی مٹھ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ مٹی کے تودے گرنے سے مکانوں میں دراڑیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ ساتھ ہی انتظامیہ بھی امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ دوسری طرف وزیراعلی کے سکریٹری آر میناکشی سندرم نے جوشی مٹھ آفت سے متعلق صورتحال کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ امداد کے تحت، ہر خاندان کو فوری طور پر 1.50 لاکھ روپے (جوشی مٹھ لینڈ سلائیڈ معاوضہ) کی عبوری امداد دی جائے گی۔ ساتھ ہی اس پورے معاملے میں سی ایم دھامی نے کہا ہے کہ ہماری حکومت مقامی لوگوں کے مفادات کا پورا خیال رکھتی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والے مقامی لوگوں کو مارکیٹ ریٹ پر معاوضہ دیا جائے گا اور اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز اور عوامی مفاد میں مارکیٹ ریٹ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آر میناکشی سندرم نے کہا کہ اب تک جوشی مٹھ میں دو ہوٹل لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے لٹک گئے ہیں۔ انہیں گرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ کیونکہ یہ ہوٹل آس پاس کی عمارتوں کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ اس کے علاوہ ابھی تک کسی کی عمارت نہیں گرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والی عمارتوں کا سروے کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کو غیر محفوظ عمارتوں سے عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ خاندانوں کو 1.5 لاکھ روپے کی رقم عبوری امداد کے طور پر دی جا رہی ہے۔ جس میں گھر کی تبدیلی کے لیے 50 ہزار روپے اور آفات سے نجات کے لیے ایک لاکھ روپے پیشگی فراہم کیے جا رہے ہیں۔ جسے بعد میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔