دہرادون (اتراکھنڈ): اترکاشی کی سلکیارا ٹنل میں پھنسے 7 ریاستوں کے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے اب فوج کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ میجر نمن نرولا نے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی کو ٹنل کے اوپر ٹریک بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ وہ عمودی ڈرلنگ کر سکیں۔ میجر نمن نرولا کے مطابق فوج کو 320 میٹر کا ٹریک بنانا ہے تاکہ ڈرلنگ مشین کو اوپر لے جایا جا سکے۔
میجر نمن نرولا نے بتایا کہ ان کی ٹیم کل یعنی اتوار کی صبح 19 نومبر تک اپنا کام مکمل کر لے گی۔ میجر نمن نرولا کے مطابق فوج جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، تاکہ اندر پھنسے کارکنوں کو جلد از جلد بحفاظت باہر نکالا جا سکے۔ فوج کے 150 جوان 320 میٹر ٹریک بنانے میں مصروف ہیں۔ میجر نعمان کا خیال ہے کہ 80 سے 120 میٹر تک کھدائی کے بعد انہیں کامیابی مل سکتی ہے جس کے بعد مزدوروں کو آسانی سے بچایا جا سکتا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ 12 نومبر کو دیوالی کی صبح تقریباً 5.30 بجے مزدور ٹنل میں کام کر رہے تھے کہ اچانک ملبہ سرنگ کے بیچوں بیچ گر گیا۔ اس دوران کچھ مزدور جان بچانے کے لیے باہر نکلے تاہم 41 مزدور سرنگ کے پچھلے حصے میں پھنس گئے۔ دیوالی کے دن سے ہی مزدوروں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں لیکن سات دن گزرنے کے بعد بھی ریسکیو ٹیم کو کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔
اب تک دو مختلف ڈرلنگ مشینیں منگوائی گئی تھیں جن کی مدد سے مزدوروں کو بچانے کی کوشش کی گئی تاہم دونوں بار ریسکیو ٹیم کامیاب نہیں ہوسکی۔ آج 18 نومبر کو مدھیہ پردیش کے اندور سے ایک اور ہیوی ڈرلنگ اوجر مشین منگوائی گئی ہے جس کی مدد سے مزدوروں کو بچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس کے ساتھ اب ریسکیو آپریشن میں فوج کی براہ راست مدد لی جا رہی ہے۔ فوج کے جوان اب 320 میٹر ٹریک بنانے میں مصروف ہیں، جس کے لیے عمودی ڈرلنگ کی جا رہی ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو اندر پھنسے کارکنوں کو جلد باہر نکال لیا جائے گا۔