ریاست میں گذشتہ بدھ کی شب سے مسلسل میدانی علاقوں اور پہاڑی علاقوں میں ہورہی بارش سے حبس اور گرمی سے راحت ملی ہے۔
ساتھ ہی مختلف مقامات پر سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے۔ شہروں میں میونسپل کارپوریشن، میونسپلٹیوں اور سٹی پنچایت کی طرف سے برسات سے پہلے نالوں کا کچرہ صاف نہیں کرائے جانے کی وجہ سے بیشتر مقامات پر پانی بھرا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ ردرپریاگ کے ساری گاوں میں بادل پھٹ جانے سے تودے گرنے کی اطلاع ہے۔ یہ گاوں چمولی ضلع کی سرحد پر واقع ہے۔ اس گاوں میں تودے گرنے اور بادل پھٹ جانے کے بعد ملبہ جمع ہوگیا۔
پینے کے پانی کی لائنیں تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ تقریباَ تیس میٹر سڑک بھی بہہ گئی۔ گاوں والوں کے مطابق گاوں کے اوپر جنگل میں کافی نقصان ہوا ہے۔
واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور جانور بھی نہیں مرے ہیں۔
ضلعی ڈیزاسٹر کنٹرول افسرہریش چندر کے مطابق یہ بادل پھٹنے کانہیں بلکہ ژالہ باری کا واقعہ ہے۔