اتراکھنڈ کے شہر ہری دوار کے کھرکھری میں واقع وید نکیتن آشرم میں جمعرات کے روز منعقد سہ روزہ دھرم سنسد Dharma Sansad in Haridwar میں ہندو رہنماؤں نے اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی Hate Speech Against Muslims In Haridwar کرتے ہوئے انہیں کھُلے عام مارنے کی دھمکی دی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جوالہ پور کے رہائشی گل بہار خان نے ہری دوار نگر کوتوالی میں جتیندر نارائن سنگھ تیاگی عرف وسیم رضوی اور دیگر ہندو سنتوں کے خلاف شکایت درج کرائی.case filed against Waseem Rizvi Jitendra Narayan Tyagi۔
کوتوالی پولیس نے وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی اور دیگر کے خلاف دفعہ 153A آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے، بعد ازیں کوتوالی انسپکٹر راکیندر کٹھیت نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور تحقیقات کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
وہیں ترنمول کانگریس کے مقامی لیڈر ساکیت گوکھلے نے بھی اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کہا ہے کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر منتظمین اور مقررین کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھرم سنسد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی رہنما اور سنت موجود تھے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے بتایا کہ انہوں نے اپنی پارٹی کے اتراکھنڈ سربراہ کو دھرم سنسد میں بیان دینے والے سنتوں اور رہنماؤں کے خلاف معاملہ درج کرانے کو کہا ہے۔
دوسری جانب جمعیۃ علمائے ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے امت شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ کو ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد کے منتظمین اور مقررین کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دیں۔ تاکہ ان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے۔