ہلدوانی (اتراکھنڈ):افسانہ ’’شرلاک ہولمز‘‘ کی طرز پر ریاست اترا کھنڈ کے ہلدوانی علاقے میں پیش آئے ایک حیران کن واقعے میں پولیس نے 32سالہ ’’عاشق کے قتل‘‘ کے الزام میں معشوقہ (متوفی کی خاتون دوست) کو حراست میں لے لیا ہے۔ اتراکھنڈ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ’’مقتول کی خاتون دوست نے اپنے بائی فرینڈ کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کیا جہاں اسے ایک زہریلے سانپ - کوبرا - نے کاٹ کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔‘‘ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ’’مقتول کی خاتون دوست نے اپنے ایک سپیرے دوست کی مدد سے سانپ کو اپنی رہائش گاہ پر ایسے چھپا کر رکھا جس نے عاشق کو کاٹ کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔‘‘
جرم کا منظر:
رام پور روڈ، رام باغ کے ایک 32 سالہ آٹو شو روم کے تاجر انکت چوہان کی لاش 15 جولائی کو تین پانی، بائی پاس روڈ پر ان کی کار کی پچھلی سیٹ سے برآمد کی گئی تھی۔ ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا تھا یہ دم گھٹنے کا واقعہ ہے۔ تاہم جانچ میں انکت کے دونوں پاؤں پر سانپ کے کاٹنے کے نشانات پائے گئے۔ اس غیر متوقع دریافت نے متاثرہ کے خاندان میں شکوک و شبہات کو جنم دیا، جس کی وجہ سے اس کی بہن، ایشا چوہان نے پولیس میں شکایت درج کرائی اور اس بات پر زور دیا کہ اس کے بھائی کو 14 جولائی کو ماہی نامی خاتون سے ملنے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
سازش سے پردہ فاش:
جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھی، یہ بات سامنے آئی کہ گوراپڈاو کی رہنے والی ماہی نے انکت چوہان کو دیپ کندپال نامی شخص (جو اس کا نیا بائی فرینڈ بتایا جا رہا ہے) کے ساتھ اپنے تعلقات میں مداخلت کی وجہ سے ختم کرنے کی سازش رچی۔ اپنی جدید محبت میں حائل رکاوٹ سے خود کو چھڑانے کے لیے ماہی (خاتون دوست) نے قتل کا منصوبہ تیار کیا اور ادھم سنگھ نگر سے ایک سپیرے سے مدد طلب کی۔