ہریدوار: ریاست اتراکھنڈ کے ضلع ہریدوار میں کانوڑیوں کے ایک ہجوم نے ایک کار ڈرائیور کی بے رحمی سے پٹائی کی، اس کار میں ایک مسلم نقاب پوش خاتون بھی سوار تھی، جن کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ کانوڑیوں نے کار کو الٹ دیا اور اس میں توڑ پھوڑ کی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ منگلور کے علاقے میں 10 جولائی کو پیش آیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے، تاہم پولیس نے گرفتار افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ یہ واقعہ اس واقت پیش آیا جب کار غیر دانستہ طور پر ایک کانوڑ یاتری سے ٹکرا گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے اس واقعے کے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کانوڑیوں نے پہلے ڈرائیور اور سامنے والی مسافر سیٹ پر بیٹھی برقعہ پوش خاتون کو زبردستی باہر نکالا اور پولیس کی موجوگی میں کانوڑیوں نے پہلے ڈرائیور کو بے رحمی سے پیٹا اور اسکے بعد لاٹھیوں سے کار میں توڑ پھوڑ کی اور پھر کار کو الٹ دیا۔
ایک اور ویڈیو میں کانوڑیوں کو ڈرائیور کو مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں موقع پر کچھ پولیس والوں کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جو کانوڑیوں کو روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کر رہے تھے۔ تاہم ہریدوار پولیس نے اس واقعے میں کسی فرقہ وارانہ زاویے سے انکار کیا اور کہا کہ گاڑی کا ڈرائیور مسلمان نہیں بلکہ ایک ہندو تھا اور کار میں اس کے ساتھ برقع پوش خاتون اس کی جان پہچان تھی۔
ہریدوار کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجے سنگھ نے کہا کہ 10 جولائی کو منگلور کے علاقے میں کانوڑیوں کی جانب سے پرتشدد واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایک مخصوص کمیونٹی (مسلم) سے تعلق رکھنے والا بزرگ جوڑا گاڑی میں سوار تھا اور پولیس نے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی، یہ سچ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کا کسی کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تباہ شدہ کار کے مالک کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کی شناخت مقامی رہائشی پرتاپ سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ تشدد میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سماج دشمن عناصر حقیقت کو جانے بغیر گمراہ کن حقائق پھیلا رہے ہیں اور ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایک اور پولیس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ برقعہ پوش خاتون ڈرائیور کو جانتی تھی۔
مزید پڑھیں:Hindu Muslim Unity in Noida: نوئیڈا کے مسلمانوں نے کانوڑ یاتریوں کا استقبال کیا
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ 4 جولائی کو بھی تہری گڑھوال میں ایک مقامی باشندے پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے الزام میں چار کانوڑیوں کو گرفتار کیا گیا۔ 2 جولائی کو نریندر نگر پولس اسٹیشن کو اطلاع ملی کہ رشیکیش-اترکاشی روڈ پر اگراکھل کے قریب کچھ بیرونی لوگوں نے ایک مقامی شخص پر حملہ کیا۔
ملزمان کی شناخت امر کمار، امن کمار ساکنہ پنجابی بستی سول لائنز دہلی اور کشن و سورج ساکنان دہلی کے مجنو کا ٹیلہ کے طور پر ہوئی ہے۔ متاثرہ کمل سنگھ راوت کی بیوی چمنی دیوی کی شکایت پر اس سلسلے میں ان کے خلاف دفعہ 307 (قتل کی کوشش)، 354 (عورت پر حملہ یا اس کی عزت کو مجروح کرنے کے ارادے سے مجرمانہ طاقت) اور 427 (شرارت) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔