وارانسی: اس دنیا میں انسان کے لیے اس کی جان سے زیادہ قیمتی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔ اس کے باوجود دور جدید میں خودکشی کا بڑھتا معاملہ انتہائی تشویشناک ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہر سال 'خود کشی سے بچاؤ کا عالمی دن' منایا جاتا ہے۔ suicide cases Increase in worldwide
خود کشی سے بچاؤ کے لیے ڈبلیو ایچ او نے دیا نیا نعرہ
رواں برس عالمی ادارہ صحت نے خودکشی سے بچاؤ کے عالمی دن کے لیے ایک نیا نعرہ دیا ہے۔ عمل کے ذریعے امید پیدا کرنا۔ یعنی مایوسی خودکشی کی ایک بڑی وجہ ہے۔ انسان میں امید پیدا کر کے خودکشی کو روکا جا سکتا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسان خودکشی جیسا مہلک قدم اٹھاتا کیوں ہے؟ اس کے پیچھے کیا وجہ ہے اور اگر آپ کے ذہن میں کوئی خیال آئے تو اسے کس طریقے سے در گزر کرنا چاہیے؟ ان تمام موضوعات کے بارے میں کے ای ٹی وی نے آئی ایم ایس، بی ایچ یو کے سینئر کنسلٹنٹ ڈاکٹر منوج تیواری سے بات کی۔
ہر روز 25 افراد خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں
خودکشی کے تعلق سے ڈاکٹر منوج تیواری بتاتے ہیں کہ خودکشی ایک ایسا رویہ ہے، جس میں جانور اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتا ہے۔ پہلے شخص میں بار بار خودکشی کے خیالات آتے ہیں۔ پھر خودکشی کی کوشش کرتا ہے۔ خودکشی کی تمام کوششیں کامیاب نہیں ہوتیں۔ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ 25 میں سے 1 شخص خودکشی کی کوشش کرتا ہے۔ World Suicide Prevention Day 2022
خودکشی کی وجوہات
- معاشی تناؤ
- معاشرتی تنہائی کی صورتحال
- اپنے قریبیوں سے ملاقات نہیں کر پانا
- صحت مند تفریح کا فقدان
- نوکری کا چھوٹ جانا
- معاشرے کی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا
- مذہبی رسومات میں حصہ نہ لینا
- گھریلو جھگڑے
- غیر یقینی اور خوف کا ماحول
- ذہنی تناؤ
- جذبات پر قابو نہ پانا
- ایڈجسٹمنٹ کی صلاحیت کی کمی
خودکشی کے خیالات رکھنے والے لوگوں کی علامات
- بار بار مرنے کی خواہش کا اظہار کرنا (دراصل خودکشی کرنے سے پہلے وہ شخص اپنے گھر والوں، دوستوں اور جاننے والوں سے اس پر بات کرتا ہے تاکہ لوگ اس کی مدد کر سکیں
- بار بار یہ کہنا کہ میں جی کر کیا کروں گا، میری زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہے۔
- بے بس محسوس کرنا۔
- خود کو بیکار سمجھنا
- رویے اور معمولات میں اچانک تبدیلیاں۔
- منشیات کا زیادہ استعمال۔
- اپنی پسندیدہ سرگرمیوں میں عدم دلچسپی ظاہر کرنا
- خاندان اور دوستوں سے دوری بنانا۔
- خودکشی کا موقع تلاش کرنا۔
خودکشی کی روک تھام کے اقدامات
- لوگوں سے جڑے رہیں کیونکہ تنہائی خودکشی کا ایک بڑا خطرہ ہے۔
- اپنا جوش برقرار رکھیں۔
- صحت کا مسئلہ ہو تو علاج کروائیں۔
- اپنی دماغی صحت کا خیال رکھیں
- خودکشی کے خیال کی صورت میں تربیت یافتہ اور تجربہ کار ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔
- صبر کریں
- مثبت سوچ رکھیں
- صحت مند تفریح حاصل کریں۔
- فیملی کے ساتھ وقت گزاریں۔
- چوں کے ساتھ کھیلیں
- اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دیں
- خود کی حوصلہ افزائی کریں۔
- زندگی کے اچھے دنوں اور واقعات کو یاد رکھیں
- مضحکہ خیز لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں
- مزاحیہ فلمیں دیکھیں
- لطیفے سنے اور سنائیں
ڈاکٹر منوج تیواری نے کہا کہ خودکشی کی روک تھام میں سماج کے ہر طبقے کی شمولیت بہت ضروری ہے۔ خاص طور پر خاندان کے افراد کا کردار سب سے اہم ہے۔ کیونکہ %40 لوگ خاندانی حالات کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم سے ہی بچوں کو زندگی میں جدوجہد کی اہمیت سے روشناس کرایا جائے۔ انہیں بتایا جائے کہ زندگی میں کوئی مسئلہ ہو تو اسے بدلا جاسکتا ہے لیکن زندگی نہیں بدلی جاسکتی، یعنی گئی ہوئی جان واپس نہیں آسکتی۔