علیگڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میںڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی کے اشتراک سے"مائکروبیالوجی، مالیکیولر بیالوجی، نینو ٹیکنالوجی اور بایو انفارمیٹکس" موضوع پر سات روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ یہ پروگرام Synergistic Training Program Utilizing the Scientific and Technology Infrastructure پروجکٹ کے تحت منعقد ہو رہا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں اب طلبہ کی تمام کلاسز آن لائن سے آف لائن موڈ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں ہونے والی مختلف موضوعات پر کانفرنس اور ورکشاپ کو بھی آف لائن منعقد کیا جا رہے ہیں۔ مائکروبیالوجی، مالیکیولر بیالوجی، نینو ٹیکنالوجی اور بایو انفارمیٹکس موضوع پر سات روزہ ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے علی گڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ فزکس کے سربراہ پروفیسر بی پی سنگھ نے ملک کی سائنسی ترقی کے لیے سائنسی بیداری لانے اور افرادی قوت کو تیار کرنے کے بارے میں بات کی۔ Workshop Held at AMU
انہوں نے 'دنیا بھر میں توانائی کا منظر نامہ اور پائیدار ترقی Workshop On New Initiative For Sustainable Development کے لیے نئے اقدامات' پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری توانائی، توانائی کی سب سے زیادہ مرتکز شکل ہے کیونکہ اس سے پیدا ہونے والی توانائی کی بڑی مقدار کے تناسب میں دیکھا جائے گا تو یہ بہت معمولی فضلہ چھوڑتا ہے، جو قابل انتظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'یورینیم کو صاف ماحول اور اقتصادی ترقی کے پیش نظر قدرت کا تحفہ کہا جاتا ہے'۔Workshop Held at AMU